کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اسلام آباد آکر اپنا شوق پورا کرلے کچھ نہیں ملے گا،الیکشن کب کروانے ہیں یہ فیصلہ عمران خان کا ہوگا، موجودہ عالمی صورتحال میں 2023ء سے پہلے الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے دنیا کو افغانستان سے انخلاء میں سہولت دینا ہماری ذمہ داری ہے،ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے تین سا ل میں معیشت اور سیاسی رواداری کا بیڑہ غرق کردیا ہے، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پی ڈی ایم میں تقسیم سے حکومت خوش ہورہی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پی ڈی ایم کس سے اگلا الیکشن شفاف ہونے کی یقین دہانی چاہتی ہے، دنیا کی سیاست پشاور کی طرف جارہی ہے یہ کراچی کی طرف جارہے ہیں، اپوزیشن ابھی سے 2023ء کے الیکشن کی مہم شروع کرنا چاہتی ہے تو کرے، پاکستان بین الاقوامی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے جارہا ہے اور پی ڈی ایم لاری اڈہ کا راگ الاپ رہی ہے، پی ڈی ایم اسلام آباد آکر اپنا شوق پورا کرلے کچھ نہیں ملے گا۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں ن لیگ اور جے یو آئی ف کے علاوہ کوئی قابل ذکرجماعت نہیں ہے، پی ڈی ایم اقتدار کے بھوکوں کا جمعہ بازار ہے، دو سال میں الیکشن سے پہلے نیب کے سارے فیصلے ہوجائیں گے، ممکن ہے ملک کو لوٹنے والے اور کرپٹ سارے جیل میں ہو ں اور الیکشن کی ایک نئی شکل ہے، یہ سب ضمانتوں پر ہیں عدالتیں فیصلہ کریں گی انہیں باہر رہنا ہے یا اندر جانا ہے، اگر دو سال میں اپوزیشن کے کیسوں کا فیصلہ نہیں ہوا تو احتساب بے معنی ہو کر رہ جائے گا۔ شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان مقدر کا سکندر ہے، افغانستان میں خونریزی ہوجاتی تو ہم پھنس گئے تھے، افغانستان میں معاملات پرامن انداز میں طے ہوجاتے ہیں تو یہ کیا کریں گے، عمران خان نے دنیا کے ساتھ مل کر فیصلہ کرنا ہے کہ کب طالبان کو تسلیم کرنا ہے، کورونا کی چوتھی لہر اور دہشتگردی کے خطرات میں جلسے کرنے میں احتیاط کرنی چاہئے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کوئی امریکن نہیں آرہے ہیں، چھ سات سو لوگ ایئرپورٹ پر ٹرانزٹ میں رکے ہوئے ہیں، ان لوگوں کے اسپانسرز انہیں جہازوں پر لے جارہے ہیں، دنیا کو افغانستان سے انخلاء میں سہولت دینا ہماری ذمہ داری ہے، افغانستان میں تبدیلی سے انڈیا میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے، 2023ء کے الیکشن میں اپوزیشن کی حالت آج سے بھی زیادہ خراب ہوگی۔ شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف اداروں کے گھونسلوں میں پیدا ہوئے ہیں، یہ جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر چار کی پیداوار ہیں، یہ صرف بارگیننگ پوائنٹ کیلئے سیاستدان بنے ہوئے ہیں، شہباز شریف کبھی گیٹ نمبر چار سے نکلا ہی نہیں ہے، ہر وقت گیٹ نمبر چار نہیں ہوتا جنرل جیلانی کے بعد گیٹ کے راستے بھی بدل گئے ہیں، شہباز شریف چہرہ ہیں پیچھے نواز شریف کی سیاست ہے۔، طالبان اب مختلف ہیں ممکن ہے ان کا امریکا کے ساتھ بھی تعلق ہوجائے، اپوزیشن مشکل وقت سے گزرنے والی ہے،اپوزیشن کی نالائقی بھی عمران خان کی قسمت ہے، میں نے اپنی زندگی میں کبھی اتنی نکمی اور نکھٹو اپوزیشن نہیں دیکھی، مضبوط میڈیا ہونے کے باوجود حکومت کے تین سال گزر گئے ہیں، اپوزیشن نے دو سال میں کوئی بڑی غلطی کردی تو بڑے بحران میں آسکتے ہیں، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف کیس مضبوط ہیں، بعض عقل کے اندھے عمران خان کے بار ے میں غلط اندازہ لگارہے ہیں، اپوزیشن پر مسترد ہونے کا ٹھپہ لگ چکا ہے۔ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے تین سا ل میں معیشت اور سیاسی رواداری کا بیڑہ غرق کردیا ہے، حکومت کا اپوزیشن رہنماؤں کو گرفتار کرنے، ناجائز کیسز بنانے اور سزا دلوانے کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں ہے، پی ٹی آئی کرپشن کیخلاف نعرے پر نہیں دھاندلی زدہ الیکشن کی بنیاد پر اقتدار میں آئی ہے، پی ڈی ایم کا لانگ مارچ عوامی رابطہ مہم کا حصہ ہے۔