کراچی (ٹی وی رپورٹ)وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے دباؤ میں ان کی بھتیجی اور پارٹی نہیں آتی حکومت کیا آئے گی، مولانا فضل الرحمٰن ٹیپ ریکارڈر بنے ہوئے ہیں ان میں جو مرضی ٹیپ ڈال دیں وہ اسی طرح چلنا شروع ہوجاتے ہیں۔ وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور پیپلز پارٹی کے رہنما آغا رفیع اللہ بھی شریک تھے۔ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم سے الگ نہ ہوتی تو حکومت اب تک گرچکی ہوتی، اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ ہر حکومت کے ساتھ ہوتی ہے جب تک وہ حکومت کوئی ریاست مخالف کام نہ کرے،نوا ز شریف اپنی ہر تقریر میں فوج کی قربانیوں اور سپاہیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ملک میں اصل اپوزیشن پیپلز پارٹی کررہی ہے، پی ڈی ایم حکومت کو سپورٹ نہ کرتی تو اب تک حکومت ختم ہوچکی ہوتی،حکومت بار بار ن لیگ پر فوج کو بدنام کرنے کا الزام لگا کر خود فوج کو متنازع کررہی ہے، پی ڈی ایم کے جلسوں میں جیسی تقاریر ہوتی ہیں نہیں ہونی چاہئیں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے کہا کہ شہباز شریف کے دباؤ میں ان کی اپنی بھتیجی اور پارٹی نہیں آتی حکومت کیا آئے گی، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن کہتے کچھ اور کرتے کچھ ہیں، شہباز شریف نے کہا بجٹ پاس نہیں ہونے دوں گا اسی دن اسمبلی نہیں آئے، مولانا فضل الرحمٰن ٹیپ ریکارڈر بنے ہوئے ہیں ان میں جو مرضی ٹیپ ڈال دیں وہ اسی طرح چلنا شروع ہوجاتے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن نے ڈرون حملوں کیخلاف مہم چلائی مگر مشرف کی گود میں بیٹھ کر ساری مہم تباہ کردی، فضل الرحمٰن کو ڈالرز اور مشرف کی گود میں بیٹھ کر حکومت کرنے کا نشہ ہے۔ علی نوا ز اعوان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی قیادت پاکستانی فوج کا نام ایسے لیتی ہے جیسے وہ دشمن ملک کی فوج ہو، پاکستان اندرونی و بیرونی خطرات میں گھرا ہوا ہے اور ن لیگ پاک فوج پر الزامات لگارہی ہے، اپوزیشن افغان صورتحال پر حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنے کے بجائے کہتی ہے پارلیمنٹ کا اجلاس بلائیں وہاں بات کریں گے۔ن لیگ کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی وائرس کسی شریف آدمی میں گھس جائے وہ بھی دوسروں کی تضحیک شروع کردیتا ہے، سیاست میں اتنی نفرت اور ایسے الفاظ نہیں ہونے چاہئیں۔