• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

NHS بلڈ ٹیسٹ ٹیوبس کی قلت پر ڈاکٹروں کو مشکل چوائسز کا سامنا

لندن (پی اے) این ایچ ایس بلڈ ٹیسٹ ٹیوبس کی قلت پر ڈاکٹروں کو مشکل چوائسز کا سامنا ہے۔ یہ وارننگ ڈاکٹروں نے دی ہے۔ بلڈ ٹیسٹ کے لیے استعمال کی جانے والی وائلر کی سپلائی میں اس وقت شدید کمی پائی جاتی ہے اور انگلینڈ اور ویلز میں این ایچ ایس تمام قسم کی غیر ہنگامی ٹیسٹنگ عارضی طور پر روک رہی ہے۔ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ وہ خطرناک صورت حال کا شکار ہیں اور اس بارے میں مزید وضاحت چاہتے ہیں کہ قلت کب تک برقرار رہے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ سپلائر کے ساتھ بلا ہچکچاہٹ کام کررہی ہے، اس وقت بلڈ ٹیوب پروڈکٹس کی عالمی قلت پائی جاتی ہے اور ہیلتھ سروس کے لیے ٹیوب تیار کرنے والی کمپنی بیکٹن ڈکنسن ان کمپنیوں میں شامل ہے جن کو سپلائی کے شدید مسائل کا سامنا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اسے حالیہ مہینوں میں اپنی بلڈ کلیکشن ٹیوبس کی ریکارڈ طلب کا سامنا ہے، جس کا سبب کوویڈ کے مریضوں کے ٹیسٹوں کی ضرورت ہے، اسے ٹیوبس کی ٹرانسپورٹنگ کے مسائل کا سامنا ہے۔ مثال کے طور پر وہ برطانوی سرحد پر چیلنجوں سے نبرد آزما ہے۔ قلت کی وجہ سے انگلینڈ اور ویلز میں این ایچ ایس نے سرجریز اور ہسپتالوں سے کچھ بلڈ ٹیسٹنگ عارضی طور پر روکنے کے لیے کہا ہے۔ مریضوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اسی صورت ٹیسٹ کراسکیں گے جب وہ ارجنٹ ہوں، این ایچ ایس انگلینڈ نے کہا ہے کہ قلت کے اگلے چند ہفتوں کے دوران مزید بدتر ہونے کا خطرہ ہے اور یہ صورت حال ستمبر کے وسط تک برقرار رہے گی۔ تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں جو گائیڈنس دی گئی ہے وہ مبہم ہے اور یہ فیصلہ کرنا ہمیشہ آسان نہیں کہ کون سے ٹیسٹس ضروری ہیں۔ ڈاکٹروں کی نمائندہ برٹس میڈیکل ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر ڈیوڈ رگلی نے کہا ہے کہ اگر ہم این ایچ ایس کی گائیڈنس پر عمل کرنے کی کوشش نہیں کرتے تو یہ واضح ہے کہ ہم اس صورت حال تک پہنچ جائیں گے کہ ٹیوبس نہ ہونے کے باعث ارجنٹ ٹیسٹس بھی نہیں کرپائیں گے۔ بیکٹن ڈکنسن نے کہا ہے کہ سپلائی میں رخنہ دوسری کمپنیوں کو بھی متاثر کررہا ہے اور وہ انتہائی سنجیدگی سے سپلائی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے۔ وہ برطانیہ کی مدد کے لیے دوسرے علاقوں سے مصنوعات منتقل کررہی ہے۔ جمعرات کو این ایچ ایس نے وارننگ دی تھی کہ سپلائی کے بارے میں پیشگوئی کی گئی ہے کہ یہ آنے والے ہفتوں میں مزید رکاوٹوں کا شکار ہوگی۔ ہیلتھ اور سوشل کیئر کے محکمے کی ترجمان نے کہا ہے کہ مریضوں کی سیفٹی ٹاپ کی ترجیح ہے اور محکمہ اس کے لیے این ایچ کے ساتھ قریب رہ کر کام کررہا ہے اور مریضوں کی دیکھ بھال متاثر نہ ہونے کے لیے ایڈمنسٹریشنز کے ذمہ یہ کام سپرد کیا ہے کہ وہ مریضوں کی دیکھ بھال کم سے کم متاثر ہونے پر توجہ دے۔ ہیلتھ اور کیئر سسٹم معمول کے مطابق سپلائی کی بحالی اور اسٹاک کو معمول کے مطابق رکھنے کے لیے سپلائر کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔ 

تازہ ترین