اسلام آباد (اے پی پی) سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض تصاویر اپ لوڈ کرنے میں ملوث ملزم شہزاد اشرف کی ضمانت کا معاملہ لاہور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دیا۔منگل کو قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سابقہ اہلیہ کی قابل اعتراض تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے میں ملوث ملزم شہزاد اشرف کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت ملزم شہزاد اشرف کے وکیل عابد ساقی نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ میرے موکل کی شادی دس سال چلی، جائیداد کے تنازع پر دونوں کے درمیان طلاق ہوئی ، خاتون نے میرے موکل پر قادیانی ہونے کا الزام بھی عائد کیا،شہزاد اشرف پر دوسرا الزام سوشل میڈیا پر سابقہ اہلیہ کی قابل اعتراض تصاویر اپ لوڈ کرنے کا لگایا گیا،تصاویر اپ لوڈ ہونے کے شواہد نہیں،شہزاد اشرف پہلے قادیانی تھا اب مسلمان ہوچکا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ اصل جرم تو قابل اعتراض تصاویر اپ لوڈ کرنے کا ہے،ہائیکورٹ نے کیس کے صرف مذہبی پہلو پر ملزم کی ضمانت مسترد کی،ہائیکورٹ نے قابل اعتراض تصاویر کے اپ لوڈ کرنے کے معاملہ پر کوئی فیصلہ نہیں دیا،مذہب کا معاملہ بہت حساس ہوتا ہے،دلوں کے بھید صرف اللہ جانتا ہے۔ عدالت عظمی نے ملزم شہزاد اشرف کی ضمانت کا معاملہ لاہور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دیا۔ واضح رہے کہ ملزم شہزاد کیخلاف سائبر کرائم ونگ لاہور نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔