اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں) اسلام آ باد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران مریم نواز کی تاخیر سے آمد اور اونچی آواز میں لوگوں کو سلام کہنے پر برہمی کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ پہلے نیب کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا نہیں سن رہے تھے لیکن اب بنتی ہے، یہی نہیں پتہ عدالت میں کیسے آتے ہیں اور اس کا تقدس کیا ہے تو اس کی ضمانت خارج کیوں نہ کریں؟۔
بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی۔
بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزائوں کیخلاف مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلوں پر سماعت کی۔
مریم نواز کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں تاخیر سے آمد اور اونچی آواز میں لوگوں کو سلام کہنے پر عدالت برہم ہوگئی۔ عدالت عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ پہلے نیب کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا نہیں سن رہے تھے لیکن اب بنتی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے نیب کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا نہیں سن رہے تھے لیکن اب بنتی ہے،جسے یہی نہیں پتہ عدالت میں کیسے آتے ہیں اور اس کا تقدس کیا ہے تو اس کی ضمانت خارج کیوں نہ کریں؟۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی۔