اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بٹن دبا کر نیا پاکستان نہیں بن سکتا، یہ جدوجہد کا نام ہے،سسٹم بدلنے میں وقت لگے گا‘ پاکستان میں مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کا کام شروع ہوگیا ہے۔
اب بھی راستے میں رکاوٹیں ہیں لیکن دو سال پہلے کے مقابلے میں کم ہیں‘ کورونا کے دوران آئی ایم ایف سربراہ کو کو فون کر کے کنسٹرکشن سیکٹر کیلئے رعایت لی‘تعمیراتی شعبے میں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے‘ملک کے عام آدمی کو معاشی طور پر بہتر بنانا حکومت کی ترجیح ہے۔
تعمیراتی صنعت کو درپیش مشکلات کو دور کیا جائے گا‘ پاکستان میں لوگ ٹیکس نہیں دیتے اورکہتے ہیں کہ یہ بھی خراب ہے وہ بھی خراب ہے‘یہ بھی برا ہے وہ بھی براہے ‘یہ ایسا ہے کہ جنت میں جاناچاہتے ہیں مگر اچھے اعمال نہیں لانے ‘ جب تک عوام ٹیکس نہیں دیں گے ملکی دولت کیسے بڑھے گی اور لوگوں کوکیسے سہولت ملے گی‘کوئی بھی ملک غریبوں کے سمندرکے ساتھ ترقی نہیں کر سکتا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پاکستان پراپرٹی‘ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن ایکسپو 2021 کی افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نیا پاکستان جدوجہد ، نظام اور مائنڈ سیٹ کی تبدیلی کا نام ہےاوریہ شروع ہوگیاہے ‘ انہوں نے کہا کہ ملک کی آبادی 22 کروڑ ہے اور اس آبادی کو گھر کی ضرورت ہے‘ملک کے کمزور اور غریب طبقے کو غربت سے نکالنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
ماضی کی حکومتوں نے عام آدمی کی ترقی پر توجہ نہیں دی،ہمارا نظام عام آدمی کو سہولت فراہم کرنے کی بجائے مزید الجھائو کا شکار کرتا ہے۔ تحریک انصاف کی پالیسی یہ ہے کہ ہم اس طبقے کو آگے لے کر آئیں جس کو 70 سال سے نظرانداز کیا جاتا رہا،ہمیں چین کی ترقی کے ماڈل کو مدنظر رکھنا چاہیے۔ آج پاکستان میں سوچ تبدیل ہو رہی ہے۔
ہم مسلسل اصلاحات لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔جب تک ملک کی برآمدات میں اضافہ نہیں کیا جاتا اس وقت تک ملک کی دولت نہیں بڑھ سکتی، ملکی قرضوں کی ادائیگی بھی معیشت کی ترقی سے ہی ممکن ہے۔
یہ بہت ضروری امر ہے کہ حکومت انڈسٹریز کے لئے آسانیاں پیدا کرتے ہوئے ان کے ساتھ تعاون کرے لیکن اس کے ساتھ ساتھ صنعتوں کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ بھی ٹیکس کی ادائیگی کے ذریعے حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔