شیخوپورہ (نمائندہ جنگ سے) شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے کاشتکاروں اور زمینداروں کا اجتماع سابق وفاقی وزیر اور کونسل مسلم لیگ کے مرکزی صدر حاجی نعیم حسین چٹھہ کی رہائش گاہ پر ہوا جہاں پر گندم کی سرکاری خریداری میں باردانہ کی سرعام فروخت کا الزام عائد کرتے ہوئے گندم کی بلاتخصیص سرکاری خریداری نہ کئے جانے پر شدید احتجاج کیا گیا، بعدازاں حاجی نعیم حسین چٹھہ نے کاشتکاروں اور زمینداروں کے نمائندوں کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے درجنوں زمینداروں نے سرکاری باردانہ فراہم نہ کئے جانے کے خلاف احتجاجاً اپنی ہزاروں من گندم کو نذر آتش کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ حکمرانوں کی آنکھیں شاید کھل جائیں جن کی ناقص پالیسیوں کے باعث ننکانہ صاحب اور شیخوپورہ کے زمیندار باردانہ کے حصول کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ دونوں اضلاع کے مانانوالہ، واربرٹن، فاروق آ باد، نارنگ منڈی، جھبراں، موڑ کھنڈہ سمیت کئی علاقوں کے گندم کی خریداری مراکز میں 50روپے فی بوری کے لحاظ سے رشوت لے کر باردانہ دیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں سے ایک سو کلو کی بجائے 102.100کلو گندم لی جاتی ہے اور اس طرح دو سو بوری گندم دینے والے کاشتکار کو 197بوری گندم کا بل دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی خریداری میں کاشتکاروں کا جو استحصال ہو رہا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، کاشتکاروں کو حکومت پنجاب کا گندم کا ہدف پورا ہونے کی صورت میں مجموعی طور پر دو ارب ساٹھ کروڑ روپے کا چونا لگے گا، انہوں نے کہا کہ گندم خریداری کے مراکز پر دیانتدار عملہ تعینات کیا جائے، ایک افسر کے حصہ میں چھ روپے فی بوری اور دوسرے کے حصہ میں چار روپے فی بوری آ رہی ہے حاجی نعیم حسین چٹھہ نے کہا کہ آج کاشتکاروں کی بے بسی دیکھ کر میں بھی ان کے ساتھ احتجاج میں شامل ہونے پر مجبور ہوا ہوں اگر اگلے 48گھنٹوں کے دوران کرپشن مافیا کو گندم کے مراکز خریداری سے ہٹایا نہ گیا اور تمام کاشتکارو ں کو ان کی ضرورت کے مطابق سرکاری باردانہ فراہم نہ کیا گیا تو ہم اپنی گندم کو احتجاجا آگ لگا دیں گے، ادھر محکمہ خوراک کے ذرائع نے کہا ہے کہ اضلاع ننکانہ صاحب اور شیخوپورہ میں گندم کی پیداوار کے لحاظ سے سرکاری خریداری کا ہدف قلیل ہے جس کی بناء پر محکمہ مال کے حکام کی رپورٹ پر سرکاری باردانہ ایشو کیا جاتا ہے، ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ کاشتکاروں کو اکاموڈیٹ کیا جا سکے، دونوں اضلاع میں 70فیصد باردانہ ایشو ہو چکا ہے 50روپے فی بوری رشوت وغیرہ کے الزامات درست نہیں۔