• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کیخلاف سخت رویہ اختیار کیا جائے، امریکی ارکان کانگریس

پاکستان کیخلاف سخت رویہ اختیار کیا جائے، امریکی ارکان کانگریس


کراچی ، واشنگٹن (نیوز ڈیسک، واجد علی سید ) امریکی ارکان کانگریس نے اپنی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کیخلاف سخت رویہ اپنائے ،افغانستان کے معاملے پر کانگریس کی کمیٹی کی سماعت کے دوران ڈیموکریٹس ارکان بل کیٹنگ اور جوکین کاسترو نے الزام عائد کیا کہ افغانستان میں پاکستان کا کردار دوہرا ہے ، انہوں نے کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے بیانات کا بھی ذکر کیا ، امریکی ایوانِ نمائندگان کی اُمور خارجہ کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والی ایک سماعت کے دوران وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکا آنے والے ہفتوں میں پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کا جائزہ لے گا اور یہ دیکھے گا کہ واشنگٹن پاکستان سے افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے کس کردار کا متمنی ہے۔بلنکن نے کہا ہے کہ افغانستان میں پاکستان کے بہت سے مفادات ہیں جن میں سے بعض امریکی مفادات سے مطابقت نہیں رکھتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے دہشتگردی کیخلاف ہمارے ساتھ تعاون بھی کیا اور طالبان کے ارکان بشمول حقانی نیٹ ورک کے افراد کو پناہ بھی دی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں پاکستان کے خدشات میں بھارت کا کردار بھی شامل تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ آنے والے دنوں اور ہفتوں میں جو ایک چیز ہم دیکھیں گے وہ پاکستان کا کردار ہے جو اس نے گزشتہ 20 سال میں ادا کیا لیکن ہم یہ بھی دیکھنا چاہتے ہیں کہ آئندہ برسوں میں اس کا کیا کردار ہوگا اور ایسا کرنے کے لیے اسے کیا ضرورت ہوگی۔انٹونی بلنکن نے پاکستان سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جب تک افغان طالبان بین الاقوامی مطالبات پورے نہیں کرتے انہیں قانونی حیثیت دینے سے انکار کریں۔ اس سماعت کے دوران بلنکن کو امریکی اراکین کانگریس کی جانب سے پاکستان کے حوالے سے کڑے سوالات کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکا پاکستان کے حوالے سے سخت پالیسی اپنائے۔پاکستان کو ہدف تنقید بنانے والے متعدد قانون سازوں میں سے ایک ڈیموکریٹک نمائندے جواکوئن کاسترو نے مطالبہ کیا کہ امریکا، پاکستان کا اہم غیر نیٹو اتحادی کا درجہ ختم کرنے پر غور کرے جس سے اسلام آباد کو امریکی ہتھیاروں تک رسائی حاصل ہے۔ 

تازہ ترین