• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ نے پاکستان کو ریڈلسٹ سے نہ نکالنے کا ایک اور جواز دیدیا

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ریڈلسٹ ممالک کی فہرست کا جائزہ لینے سے قبل پاکستان میں ٹیسٹنگ کی کم شرح اور جینومک سرولنس کا نہ ہونا باعث تشویش ہے۔ معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ مذکورہ ریڈلسٹ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان کشیدگی کا باعث بنی ہوئی ہے۔ پاکستان نے گزشتہ 7؍ ستمبر کو بے دخل 25؍ پاکستانیوں کو لے کر برطانیہ سے آنے والی چارٹرڈ پرواز کو اترنے کی اجازت نہیں دی۔ سفارتی ذرائع نے تصدیق کی کہ پاکستان نے احتجاجاً چارٹرڈ پرواز کو اسلام آباد میں اترنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا جبکہ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن نے تردید کی کہ پرواز کا ریڈ لسٹنگ سے کوئی تعلق ہے۔ جس پر برطانیہ کو ایک لاکھ پائونڈ نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ تین ہفتے قبل ڈاکٹر فیصل سلطان نے برطانوی سائنس دانوں سے مل کر کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے پاکستانی اقدامات کی وضاحت کی لیکن انہوں نے پاکستان میں اس دبائو سے نمٹنے کے لئے جینومک سرولنس کی کمی پر تشویش ظاہر کی تھی۔ جو

تازہ ترین