لاہور(نمائندہ خصوصی،نیوز رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک ریورس گیئر پر، پی ٹی آئی کے تین سالہ دور میں پاکستان تیس سال پیچھے چلا گیااسلام آباد میں17اکتوبر کو بےروزگار نوجوانوں کیساتھ وزیراعظم سےنوکریاں مانگیں گے۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں سو سے تین سو فیصد اضافہ ہوا، ادویات کی قیمتیں تیرہ بار بڑھیں، پٹرول پچانوے روپے سے ایک سو تئیس کا لیٹر، بجلی گیس کے نرخ اکثریت کی پہنچ سے باہر جبکہ ملکی قرضہ سنتالیس ہزار ارب تک پہنچ چکا ہے۔ملک مافیاز کے نرغے میں، ایوانِ صدر آرڈیننس فیکٹری اور پارلیمنٹ ایف اے ٹی ایف کو خوش کرنے اور اسلام مخالف قوانین بنانے کے لیے استعمال ہوئی۔ عوام سے اپیل ہے سٹیٹس کو کو مسترد کردیں اور جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ نوجوانوں کو متحد کریں گے،اسلام آباد میں سترہ اکتوبر کوملک بھر کے ہزاروں بےروزگار نوجوانوں کو اکٹھا کرکے وزیراعظم سے ایک کروڑ نوکریاں مانگیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے پی ٹی آئی کے دور میں ہونے والی غیراسلامی قانون سازی پر بھی کڑی تنقید کی اور حکومت کو خبردار کیا کہ وہ ملک کے اسلامی تشخص کو بگاڑنے کی کوششوں سے باز رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گھریلو تشدد کا قانون پاکستان کے خاندانی نظام، اسلامی تہذیب پر حملہ ہے۔ جماعت اسلامی قطعی طور پر زبردستی مذہب تبدیل کرانے کے حق میں نہیں، قرآن کریم میں اس سے متعلق واضح ہدایات ہیں مگر اگر کوئی شخص دین فطرت کو اپنانا چاہتا ہے تو عمر کی آڑ میں اس پر قدغنین لگاناانسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔نیوزی لینڈ ٹیم کی واپسی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہا کہ واقعہ سے پاکستانی قوم کو شدیددکھ ہوا،یہ قابل مذمت ہے اور ہماری نظر میں ایک سازش ہے۔ انڈیا اور امریکہ نیوزی لینڈ کو ایسا کرنے کا کہہ سکتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ افغانستان میں کیسی حکومت ہونی چاہیے اس فیصلہ کا حق افغان عوام کو ہے، دیگر ممالک مداخلت سے باز رہیں۔