اسلام آباد (خبر نگار) سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ آزاد شہری کی نسبت جیل میں قید ملزم کو حصول انصاف میں دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے۔ فوجداری مقدمہ میں جب کسی شخص کی آزادی ، فیئر ٹرائل اور تشخص کا معاملہ ہو تو عدالتیں جیل اپیلوں میں تاخیر کو آئین کے آرٹیکل 9، 14اور 10Aکی روشنی میں بنیادی حقوق کی عینک سے دیکھتی ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے گرفتار ملزم محمد ارشد ندیم کی جانب سے اپیل میں تاخیر کی وجوہات کو جائز تسلیم کرتے ہوئے ان کی درخواست منظور کر لی تاہم لاہور ہائی کورٹ کا ملزم کی ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ماتحت عدالت کو کسی آبزرویشن سے متاثر ہوئے بغیر ٹرائل کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے محمد ارشد ندیم کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست 14 دسمبر 2020کو مسترد کی ، جیل میں قید ملزم محمد ارشد ندیم نے 72 روز کی تاخیر سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی اور وجہ بیان کی کہ چونکہ ان کی فیملی میں کوئی مرد رکن نہیں جو اپیل دائر کرنے کیلئے کسی وکیل کی خدمات حاصل کر سکتا ، اس لئے اپیل تاخیر سے دائر ہوئی۔