نیوزی لینڈ کی جانب سے میچ سے چند منٹوں قبل دورہ پاکستان ختم کرنے کے بعد اب انگلینڈ نے بھی دورہ پاکستان منسوخ کرتے ہوئے اس سے دستبرداری کا اعلان کردیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ای سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے اپنی دونوں مینز اور ویمنز ٹیموں کی دورہ پاکستان سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ نے سیکیورٹی وجوہات کو جواز بنا کر یکطرفہ فیصلہ کرتے ہوئے دورہ پاکستان میچ سے چند منٹ قبل ختم کردیا تھا۔
بعدازاں نیوزی لینڈ کے میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ انہیں پانچ ملکی سیکیورٹی ایجنسی اتحاد "فائیو آئیز" نے تھریٹ دیا تھا کہ ٹیم پر حملہ ہوسکتا ہے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ اس اتحاد میں امریکا، انگلینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ شامل ہیں۔
اس تمام تر صورتحال کے پیشِ نظر ان خدشات کا اظہار کیا جارہا تھا کہ نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ بھی اپنا دورہ پاکستان منسوخ کرسکتا ہے۔
اس پر انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے کہا تھا کہ وہ نیوزی لینڈ کے دورہ پاکستان کو ختم کرنے کے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے اور جلد اس پر فیصلہ کریں گے۔
تاہم اب انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے دورہ پاکستان کو ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان کردیا گیا ہے۔
اپنے بیان میں ای سی بی کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس فیصلے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو شدید مایوسی ہوگی۔
ای سی بی نے کہا کہ ان کے لیے ان کے کھلاڑیوں اور اسٹاف کی ذہنی و جسمانی صحت اولین ترجیح ہے۔
واضح رہے کہ انگلینڈ کی مینز اور ویمنز ٹیموں نے 13 اور 14 اکتوبر کو ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے تھے جبکہ ویمنز ٹیم نے 17، 19 اور 21 اکتوبر کو ون ڈے میچز بھی کھیلنے تھے۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے بیان میں کہا ہے کہ خطے میں سفر سے متعلق بڑھتے ہوئے خدشات ہیں اور اس کے باعث پہلے سے کوویڈ ماحول میں رہنے والے کھلاڑیوں پر مزید دباؤ بڑھے گا۔
اپنے بیان میں انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے دو سیزنز کے دوران پاکستان کی سپورٹ کا اعتراف بھی کیا اور اسے "دوستی کا بہترین مظاہرہ" بھی قرار دیا۔
ای سی بی کے مطابق اس فیصلے سے پاکستان کرکٹ پر پڑنے والے اثرات پر وہ معذرت خواہ ہیں، جبکہ 2022 کے لیے دوروں سے متعلق اپنے عہد پر زور دیتے ہیں۔