• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معیشت بیٹھ چکی، کہاں گئیں ایک کروڑ نوکریاں؟ لوگ بھوک سے مررہے ہیں، شہباز شریف

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سرکاری ملازمین کی برطرفی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان گرما گرم بحث‘نوک جھونک‘قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نےکہا کہ معیشت کا بھٹہ بیٹھ چکا ہے، ہر روز نیا ٹیکس، قیمتوں میں اضافے سے عوام کو نچوڑا جا رہا ہے،مہنگائی تاریخ کے بلند ترین مقام پر ہے،شہباز شریف نے دوران تقریر کہا کہ پی آئی اے اور اسٹیل ملز سے لوگوں کو نکال دیا گیا، اس حکومت نے 50 لاکھ لوگ بے روز گار کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ لوگ بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئے ہیں، پوچھتا ہوں کہاں گئیں 1 کروڑ نوکریاں؟، لوگ بھوک سے مررہے ہیں۔اپوزیشن لیڈر نے یہ بھی کہا کہ تاریخ میں ایسی مہنگائی آج تک نہیں دیکھی، آج آسمان بھی ان پر رور رہا ہے۔وفاقی وزیر شیریں مزاری نے شہباز شریف کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں ان سے پوچھتی ہوں کہ یہ جو کہتے تھے کہ پیٹ پھاڑ کر پیسے واپس لاؤں گا، پوچھتی ہوں کہاں ہیں وہ پیسے؟لاکھوں بیروزگار ہوچکے‘ایک وقت کی روٹی کا حصول ناممکن ہوگیا‘حکومت ہمارے بارے میں بات کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانک لیا کرے جبکہ وفاقی وزیرانسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھاکہ میں حیران ہوں کہ اپوزیشن کے ارکان کس طرح کی گفتگو کررہے ہیں ان کو شرم بھی نہیں آتی کہ یہ سب کچھ انہی کا کیا دھرا ہے اور اب یہ ایوان میں کتنی ڈھٹائی سے یہ باتیں کر رہے ہیں۔لیگی صدر نے لوٹا ہوا پیسہ واپس لانا تھا، شہبازشریف کہتے تھے پیٹ پھاڑ کرزرداری سے پیسہ واپس لیں گے، خود اس کا بھائی لوٹ کربھاگ گیا۔ منگل کو قومی اسمبلی میں حکومتی الزامات پر جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ عوام کی تکالیف اور بے روزگار ہونے کا لامتناہی سلسلہ ہے۔ تین سال میں پورے پاکستان میں 50 لاکھ لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔ ایک وقت کی روٹی کا حصول ان کے لئے ناممکن ہوچکا، غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگ بھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔ کہاں گئیں وہ ایک کروڑ نوکریاں؟ ایک کروڑ نوکری تو دور کی بات ہے، آج غریب کے گھر کا چولہا ٹھنڈا ہو چکا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ اتفاق فونڈریز کی زمین اور مشینری بیچ کر بینکوں کا 6 ارب کا قرض ادا کیا قرضوں پر ایک دھیلہ انٹرسٹ معاف نہیں کرایا، قبل ازیں وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے نوازشریف کو ہدف بناتے ہوئے کہا کہ جب عمران خان پر الزامات عائد کئے گئے تو وہ عدالت میں پیش ہوئے اور تمام تفصیلات اور حقائق سے عدالت کو آگاہ کیااسی طرح ہم توقع کرتے ہیں کہ 3 دفعہ وزیراعظم رہنے والے میاں نوازشریف کو عدالت نے پانامہ کیس پر سزا سنائی ہے اس لئے وہ بھی عدالت میں پیش ہوں،خواجہ آصف نے کہا کہ اس دور میں ملازمین کو برطرف کردینا بہت ناانصافی ہے،قبل ازیں ایوان میں اس وقت ہنگامہ آرائی کی سی صورتحال پیدا ہو گئی جب سرکاری ملازمین کی برطرفی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان گرما گرم بحث شروع ہوئی جس کے نتیجے میں ایک مرتبہ پھر کورم کی نشاندہی کے بعد اجلاس آج شام تک ملتوی کردیا گیا، ملازمین کی برطرفی کے معاملے پر بحث میں شازیہ مری نے کہا کہ تقریباً 16ہزار لوگوں کو نوکریوں سے نکالا گیا ہے تو ان کے لیے اپوزیشن نے مل کر ایک مشترکہ قرارداد تیار کی ہے،حکومت سمیت تمام اپوزیشن نے اس قرارداد کو سپورٹ کیا ہے۔

تازہ ترین