پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پانچ ماہ بعد پیپلزپارٹی پنجاب کے نئے عہدیداروں کا علان کر دیا ، جس کے مطابق سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر، حسن مرتضی جنرل سیکریٹری اور شہزاد سعید چیمہ کو سیکریٹری اطلاعات کی ذمہ داری سپرد کی گئی ،یہ تینوں عہدے قمر زمان کائرہ، چودھری منظور احمد اور حسن مرتضی کے استعفوں کی وجہ سے خالی تھے ، جس کے بعد راجہ پرویز اشرف کو عبوری مدت کے لئے چیف آرگنائزر پنجاب بناد یا گیا تاکہ وہ نئی تنظم سازی کریں لیکن بعدازاں انہی کو صوبائی صدر چن لیا گیا۔
راجہ پرویز اشرف کی سات ستمبر کو لاہور آمد پر بڑے استقبال کے دعوے کئے گئے ، پیپلز پارٹی پنجاب کے سنیئر نائب صدر اسلم گل نے پنجاب ایگزیکٹو کے اجلاس میں اعلان کیا کہ راجہ پرویز اشرف کا راوی ٹول پلازے پر شیخوپورہ تنظیم ، ٹھوکر نیاز بیگ پر پیپلزپارٹی پنجاب اور قذافی سٹیڈیم میں پیپلزپارٹی لاہور بڑا سٹیج لگا کر استقبال کرے گی۔
راجہ پرویز اشرف کا استقبال پیپلزپارٹی پنجاب اور لاہور کے اختلافات کی نذر ہو گیا، پیپلز پارٹی پنجاب کی جانب سے استقبالیہ روٹ کا اعلان کرنے کے اگلے ہی دن لاہو رکے صدر حاجی عزیز الرحمان چن نے اپنے گھر گلبرگ میں اجلاس طلب کیا جس میں ان کے قریبی ساتھی اورنگزیب برکی کی شدید مخالفت کے باعث مجوزہ روٹ تبدیل کر دیا گیا اور اعلان کیا کہ راجہ پرویز اشرف پہلے مینار پاکستان پہنچیں گے۔
داتا دربار حاضری دیں گے جس کے بعد فیروز پور روڈ کے راستے ماڈل ٹائون پہنچیں گے، اجلاس میں حافظ غلام محی الدین، رانا فقیر حسین، سہیل ملک، فیصل میر، عابد صدیقی، زاہد ذوالفقار، نرگس خان، شاہدہ جبین، عارف خان، شکیل میر چنی، وحید عالمگیر، شہناز کنول سمیت دیگر کارکنان شریک تھے۔ راجہ پرویز اشرف کا استقبالی روٹ تبدیل کرنے کے بعد پیپلز پارٹی پنجاب اور لاہور کے رہنمائوں میں کشمکش شروع ہو گئی ، اور معاملہ اس حد تک سنگین ہو گیا کہ بلاول بھٹو نے سخت نوٹس لے لیا اور لاہور کے صدر حاجی عزیز الرحمان چن کی جانب سے پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف کااستقبالیہ روٹ تبدیل کرنے کا فیصلہ منسوخ کر دیا گیا جس کے بعد پنجاب ایگزیکٹو کے فیصلہ کے مطابق راجہ پرویز اشرف کا استقبالیہ روٹ ٹھوکر نیاز بیگ، قذافی سٹیدیم اور ماڈل ٹاؤن طے ہو گیا۔
راجہ پرویز اشرف کے ٹھوکر نیاز بیگ پہنچنے پر گل پاشی ہوئی، قذافی سٹیڈیم میں ڈھول ، گھوڑے اور بینڈ باجے والے جمع کر کے استقبال کیا گیا ،نئی صوبائی قیادت کو پہلا دھچکا اس وقت لگا جب پیپلزپارٹی کنٹونمنٹ الیکشن میں عبرتناک شکست سے دوچار ہوگئی ، لاہور کنٹونمنٹ اور والٹن کنٹونمنٹ میں پارٹی کو امیدوار بھی نہ مل سکے، 20حلقو ں میں صرف 10حلقوں میں امیدوار کھڑے کئے ، الیکشن نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی لاہور میں ن لیگ، تحریک انصاف، آزاد امیدواروں ، تحریک لبیک کے بعد پانچویں نمبر پر رہی اور صرف چار ہزار ووٹ لے سکی، کنٹونمنٹ بورڈ کے مایوس کن نتائج کے بعد راجہ پرویز اشرف، حسن مرتضی اور شہزاد چیمہ نے پارٹی تنظیموں کو تبدیل کرنے کے لئے سر جوڑ لئے ہیں، اور سنیئر رہنمائوں کے گھروں میں جاکر ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
جس کا لاہور سے آغاز کر دیا گیا ،راجہ پرویز اشرف علی بدر، جاوید اختر، قاسم ضیا سمیت دیگر رہنمائوں کے گھروں میں گئے اور انھیں پارٹی میں فعال کردار ادا کرنے کے لئے آمادہ کر چکے ہیں، پیپلزپارٹی اسلم گل گروپ اور حاجی عزیزالرحمان گروپ میں تقسیم ہے جس کے لئے دونوں رہنماؤں کو ان کے عہدوں سے فارغ کیا جا رہا ہے ، لاہور تنظیم بھی تبدیل ہو رہی ہے لاہور صدر کے لئے اسرار الحق بٹ،اسلم گل، نوید چودھری، جنرل سیکرٹری کے لئے علی بدر، فیصل میر، جمیل منج ، بیرسٹر عامرمضبوط امیدواروں میں شامل ہیں، صوبائی تنظیم میں بھی قمر زمان کائرہ اور چودھری منظور کے حامی رہنمائوں کی تبدیلی ہو رہی ہے ، نائب صدور، فنانس سیکرٹری ڈپٹی سیکرٹری سمیت دیگر عہدیدار بھی تبدیل ہو رہے ہیں۔
دوسرے مرحلے میں خالی عہدو ں پر بھی نامزدگیا ں ہو رہی ہیں، رواں ماہ صوبائی عہدیداران تمام اضلاع کا دورہ کریں گے،ضلعی تنظیموں کی کارکردگی کا جائز لیں گے لاہور کی تنظیم کا بھی جائز لیں گے ، ضلعی تنظیموں کے حوالے سے رپورٹ چیئرمین بلاول بھٹو کو دی جائے گی جو آئندہ ماہ اکتوبر میں لاہور پہنچ رہے ہیں جو تنظیمی اجلاسوں میں شرکت کے علاوہ اہم سیاسی رہنمائوں سے ملاقاتیں کر یں گے جو پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کر یں گی،ناراض اور غیر فعال پارٹی رہنمائوں سے ان کے گھروں میں ملاقاتیں کی جائیں گی، الیکٹ ایبلز سے بھی ملاقاتیں کی جائیں گی، اس سلسلہ میں سیاسی رہنمائوں کی فہرستیں تیار ہو رہی ہیں۔
بلاول بھٹو اضلاع کے دورے بھی کریں گے جہاں ورکرز کنونشن سے خطاب او ر سیاسی رہنمائوں سے ملاقاتیں کر کے انھیں پارٹی میں شامل کریں گے، بلاول بھٹو کی ہدایت پر پیپلزپارٹی آئندہ عوامی سیاست کرے گی اور سیاسی سرگرمیاں گھروں اور بند کمروں سے نکال کر سڑکوں، چوراہوں پر منعقد کی جائیں گی، پیپلزپارٹی کی عوامی سیاست کا رنگ بلاول بھٹو کے دورہ جنوبی پنجاب میں دیکھا گیا جب ان کےجگہ جگہ استقبال ،جلسے اور جلوس ہوئے۔
پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف کا استقبال بھی اسی سلسلہ کی اہم کڑی تھی، بلاول بھٹو کی رواں ہفتے سالگرہ تقریبات بھی گھروں اور ڈرائنگ رومز سے نکل کرکارکنوں کے درمیان منائی گئیں، پیپلزپارٹی مہنگائی کے خلاف جلسے ، جلوس، مظاہرے کرے گی، بلاول بھٹو کے اگلے ماہ دورہ کے لئے عوامی استقبال ،جلسے اور جلوسوں کی حکمت عملی تیار ہو رہی ہے، پیپلزپارٹی پنجاب کے سیاسی مستقبل کے لئے آصف زرداری فیکٹر بہت اہم ہو گا۔