کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی توسیع ہوجاتی ہے تو کوئی حرج نہیں،نیب نے کم از کم بڑے ہاتھیوں کو زنجیر ڈالنے کی کوشش کی ہے،مجھے یقین ہے کہ اگلے دو سال میں ان کے کیسز پر فیصلے ہوجائیں گے،نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ منسوخی سے متعلق انہوں نے کہاکہ نیوزی لینڈ سے اس معاملے پر کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے ،ہم نے نیوزی لینڈ حکام سے کہا تھا کہ ہم بغیر تماشائیوں کے میچز کرانے کو تیار ہیں، ہم نے انہیں بھرپور سیکیورٹی فراہم کی لیکن انہوں نے پھر بھی اپنا واپس جانے کا فیصلہ برقرار رکھا، اب اس پر کیا کہہ سکتے ہیں مایوسی کفر ہے مٹی ڈالیں، کوئی بات نہیں اگر وہ نہیں کھیلے۔شیخ رشید نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم کے دورہ منسوخی پر ان کی اپنی حکومت نے ناخوشی کا اظہار کیا، لیکن اگر واقعی ایسا ہوا ہوتا تو ان کی ٹیم یہاں آتی، میرا نہیں خیال کہ اس کے بعد بھی انگلینڈ کی ٹیم کے یہاں آنے کا کوئی سلسلہ بن سکے گا یہ سب کرکٹ ڈپلومیسی کے تحت کیا گیا ہے جو کہ ماضی میں بھی پاکستان کے ساتھ ہوتا رہا ہے۔اس معاملے پر سازش ایک بڑا لفظ ہوگا لیکن دال میں کچھ کالا ضرور ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔وزیر اعظم کے یو این اسمبلی میں ورچوئل خطاب پر بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہم دنیا کے ساتھ تو رہنا چاہتے ہیں لیکن طالبان کو بھی کسی قسم کے بحران میں نہیں دیکھنا چاہتے ، طالبان ایک حقیقت ہے ، انہیں کچھ وقت دینا ہوگا اور جو دنیا چاہتی ہے کہ وہ مخلوط حکومت کی طرف جائیں وہ بھی طالبان کریں گے۔دنیا پاکستان پر سارا ملبہ ڈال رہی ہے، ہم صرف اس لئے فکر مند ہیں کہ افغانستان ہمارا پڑوسی ملک ہے اگر وہاں کوئی بھی انتشار یا پرانا ماحول بنتا ہے تو پاکستان براہ راست اس سے متاثر ہوگا، ہم چاہتے ہیں کہ دنیا بھی افغانستان کی بہتری کے لئے سوچے، ان کی امداد بحال کرے، اگر انہیں دیوار کے ساتھ لگادیا گیا تو پھر اللہ جانتا ہے کیا ہوگا۔ہم نے طالبان سے بات چیت شروع کی ہے کہ وہ تاجک ،ازبک اور ہزارہ کو ملا کر مخلوط حکومت کی طرف جائیں لیکن ہم ان پر زیادہ پریشر نہیں ڈال سکتے ، ہم اپنی کوشش کر رہے ہیں اب ماننا یا نہ ماننا ان پر ہے۔چیئرمین نیب کی توسیع سے متعلق بات پر انہوں نے کہا کہ اگرچیئرمین نیب کی توسیع ہوجاتی ہے تو کوئی حرج نہیں،اپوزیشن لیڈر کے خلاف تو خود نیب کے سنجیدہ کیسز ہیں تبھی انہوں نے باہر بھاگنے کی کوشش کی لیکن اب وہ آئندہ انتخابات تک پاکستان میں ہی ہیں،اگر ان سے مشاورت کی تو یہ ایسے ایسے نام دیں گے کہ بس یہ لوگ ان کیسز سے نکل جائیں، وزیر اعظم اس بارے میں کیا سوچ رہے ہیں میں نہیں جانتا، اگر مجھے پتہ بھی ہے تو بھی شیئر نہیں کرسکتا، لیکن دونوں موضوعات پر سوچا جارہا ہے کہ موجودہ چیئرمین نیب کو توسیع دی جائے یا کوئی نیا نام لایا جائے، فروغ نسیم اگر توسیع کی بات کر رہے ہیں تو یہ ان کا محکمہ ہے میں اس بارے میں زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا۔نیب کی تین سالہ کارکردگی پر بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ نیب نے کم از کم بڑے ہاتھیوں کو زنجیر ڈالنے کی کوشش کی ہے،مجھے یقین ہے کہ اگلے دو سال میں ان کے کیسز پر فیصلے ہوجائیں گے۔تحریک انصاف کی تین سالہ کارکردگی پر انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کوشش بہت کی ہے لیکن لوگوں کی توقعات بہت زیادہ ہیں اور وہ پوری نہیں ہوسکیں، لوگ بڑے ڈاکوؤں کو جیلوں میں دیکھنا چاہتے ہیں لیکن یہ لوگ لندن بھاگے ہوئے ہیں،عمران خان یہ سوچتے ہیں کہ نواز شریف کو باہر بھیج کر ان سے غلطی ہوئی ہے۔