لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ہمارے حکمرانوں کی ترجیحات اور عوامی مفادات میں ٹکرائو ہے، وزیراعظم جو کہتے ہیں وہ کرتے نہیں پاکستان وسائل سے مالا مال مگر ایسی ایلیٹ کے نرغے میں جنکو بس اپنے مفادات عزیز ہیں۔ ان کے کرپشن کے خلاف مہم جوئی کے وعدے کو ہی دیکھ لیجیے ، ملک آج بھی اس سرطان کی جکڑ میں ہے۔ مدینہ کی ریاست کی باتیں مگر سودی معیشت اور شعائر اسلام سے متصادم قانون سازی پی ٹی آئی نے عجیب ڈگر اپنائی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گجرانوالہ میں تاجروں سے ملاقات کے دوران کیا۔سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کی بڑی وجوہات میں سے ایک یہ ہے کہ حکومت نے پرائیویٹ سیکٹر اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے کبھی مشاورت نہیں کی،حکمران اپنے آپ کو عقل کل سمجھتے ہیں۔کشمیر ہو یا خارجہ پالیسی کی تشکیل، معیشت ہو یا تعلیم، صحت ہو یا پولیسنگ ، ہر میدان میں حکومت ناکام ہوئی۔امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال مگر ایسی ایلیٹ کے نرغے میں ہے جن کو بس اپنے مفادات عزیز ہیں۔ اقتدار کے ایوانوں پر قابض یہ ٹولہ ملک کے وسائل اور قوم کے ارمانوں سے کھیل رہا ہے۔ ان کو مزیدمہلت دینا ملک کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہوگا۔ یہ لوگ ہی ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں ،کتنے دکھ کی بات ہے کہ ایک طرف دوفیصد طبقہ زندگی کی تمام سہولیات سے مالامال محلات میں مقیم ہے جبکہ دوسری طرف کروڑوں عوام صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔کیا وجہ ہے کہ سب کچھ ہونے کے باوجودحکمرانوں نے عوامی فلاح و بہبود کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایاہے ۔ بڑے بڑے منصوبوں میں اربوں کی کرپشن ہوتی ہے ، ملک پر قرضوں کا ایک اورپہاڑ مسلط ہوجاتا ہے اور یہی کچھ سالہاسال سے چل رہا ہے ،اب اس سسٹم کو بدلنا ہوگا۔ قوم اپیل کرتا ہوں کہ وہ آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی کو موقع دیں۔