اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی کابینہ،اوورسیز پاکستانیوں کوووٹ کا حق لازمی،EVMپر اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت،چاند کا اعلان صرف سرکاری کمیٹی کریگی۔
اجلاس میں 34ادویات کے برانڈز کی نئی قیمتیں مقرر کرنے، نیشنل ایکشن پلان برائے بزنس اینڈ ہیومن رائٹس، ای ویزا ایپلی کیشن، ٹیلیفون انڈسٹریز آف پاکستان کی نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن کو منتقلی کی منظوری، اقتصادی رابطہ کمیٹی، کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات اور کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے ستمبر کے فیصلوں کی توثیق، ہوائی اڈوں کے قریب بلند عمارتوں کیلئے این او سی کی شرط ختم کرنےپر بھی گفتگو کی گئی۔
منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ حسب معمول وفاقی کابینہ کے اجلاس کے آغاز میں انٹرنیٹ ووٹنگ اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینز کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
فیڈرل رویت ہلال کمیٹی میں ہر صوبے سے 2ممبر ہونگے،نجی کمیٹیوں کی جانب سے چاند کی رویت کے پیشگی اعلان پر جرمانہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینا اور ای وی ایم انتخابی اصلاحات کا لازمی حصہ ہوں گے۔
الیکشن سے متعلقہ 70 فیصد تنازعات نتائج میں تاخیر کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں، پرائیویٹ کمپنی کی جانب سے 20 مشینیں منگوائی گئی ہیں، ان مشینوں پر الیکٹرانک ووٹنگ کا میکنزم دیکھا جا سکتا ہے، ہم مشترکہ اجلاس طلب کریں گے، ہم اپنا ایجنڈا مشترکہ اجلاس میں پیش کرنے اور اپوزیشن سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔
وفاقی کابینہ میں بلند عمارتوں کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، مختلف شہروں میں ہوائی اڈوں کے قریب بلند عمارتوں کیلئے این او سی کی شرط ختم کرنے اور لوگوں کو بلند عمارتیں تعمیر کرنے کی جانب راغب کرنے پر بات ہوئی، بلند عمارتوں کی تعمیر سے شہروں کا بے ہنگم پھیلاؤ روکنے میں مدد ملے گی۔
ہم ہائی رائز بلڈنگ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں،اس معاملہ پر چار رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو عالمی معیارات کا جائزہ لے گی، کمیٹی ایک ہفتہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی، اسد عمر اور فیصل سلطان کو کمیٹی میں شامل کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ کو 2013 میں تعمیر کی جانے والی سڑکوں کی فی کلو میٹر لاگت سے بھی آگاہ کیا گیا جو موجودہ لاگت سے کہیں زیادہ مہنگی تھی، این ایچ اے اب جو سڑک بنا رہی ہے وہ 2013 کے مقابلے میں فی کلو میٹر تقریباً 10 کروڑ روپے سستی تعمیر ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے ٹیلیفون انڈسٹریز آف پاکستان (ٹی آئی پی) کی نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این آر ٹی سی) کو منتقلی کی منظوری دے دی ہے۔
این آر ٹی سی ہری پور کے قریب فیوچر ٹیکنالوجیز کا یونٹ بنے گا، ڈیفنس پروڈکشن میں جس طریقے سے ہم نے صلاحیت حاصل کی، اسی طرح اس جگہ کو بھی استعمال کر کے مزید بہتری لائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیلی فون انڈسٹریز آف پاکستان کے ملازمین کی ملازمتوں کو بھی تحفظ فراہم کیا گیا ہے، این آر ٹی سی، ٹی آئی پی کے 158 ملازمین کو ملازمت فراہم کرے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وفاقی کابینہ نے نیشنل ایکشن پلان برائے بزنس اینڈ ہیومن رائٹس کی منظوری دی ہے ، کابینہ نے پاکستان آن لائن ویزا سسٹم (پی او وی ایس) کے ذریعے ای ویزا ایپلی کیشن کی بھی منظوری دی، یہ سہولت 191 ممالک کو دستیاب ہوگی، پہلے یہ ویزا سہولت صرف 50 ممالک کو دستیاب تھی ۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے محمود باقی مولوی کا بورڈ آف کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ممبر کی حیثیت سے استعفیٰ منظور کرلیا ہے، ان کی جگہ باقی مدت کے لئے سعود اعظم ہاشمی کو بورڈ ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے حکم پر ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کی سفارشات پر 34 ادویات کے برانڈز کی نئی قیمتیں مقرر کرنے کی منظوری دی۔