کراچی (نیوز ڈیسک) آذربائیجان کی جانب سے ایرانی ٹرکوں پر جرمانے عائد کرنے اور ٹرک ڈرائیورز کو گرفتار کیے جانے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ چند روز سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ان واقعات کے بعد ایران نے آذربائیجان کی سرحد پر اپنی فوج منتقل کرکے مشقیں شروع کر دی ہیں جبکہ آذر بائیجان کو خبردار بھی کیا ہے کہ وہ اپنے سرحدی علاقوں میں اسرائیلی فورسز کی موجودگی کو ختم کرے۔ ایران کی جانب سے ’’فاتحین خیبر‘‘ جنگی مشقیں جمعہ سے شروع کی جائیں گی جن میں ایرانی اسلحے اور ہتھیاروں کو ٹیسٹ کیا جائے گا اور ساتھ ہی فوج کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اگست میں آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے کاراباخ کے علاقے میں ایرانی ٹرکوں کی غیر قانونی آمد و رفت کے مسئلے پر بات کرنے کیلئے ایرانی سفیر کو مدعو کیا۔ اس ملاقات کے بعد آذیری وزارت خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئی ایرانی حکومت نے ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے یقین دہانی کرائی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایرانی ٹرک آرمینیا کے شہر کپان اور گورس کے درمیان سڑک پر سفر کرتے ہوئے تحویل میں لیے گئے تھے، یہ وہ علاقے ہیں جو گزشتہ سال آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ہونے والی لڑائی کے بعد آذربائیجان کے کنٹرول میں آ گئے تھے۔ اب اس سڑک پر روس کی امن فوج کے اہلکار پہرہ دیتے ہیں اور آرمینیا کو ایران سے جوڑنے کیلئے یہی ایک ذریعہ ہے۔