بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کی درخواست ضمانت مسترد کردی گئی۔
ممبئی کی مقامی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں آریان خان اور دیگر 2 افراد کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کردی ہیں۔
آریان خان کی نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کی تحویل آج ختم ہو رہی تھی، جس کے پیش نظر آریان خان و دیگر نے ممبئی کی عدالت میں ضمانت کی درخواست جمع کرائی۔
عدالت نے آریان خان اور دیگر افراد کی منشیات برآمدگی کیس میں ضمانت کی درخواست مسترد کردی، جس پر سینئر وکیل ستیش مانی شندے نے کہا ہے کہ وہ آریان خان کی ضمانت کے لیے ایک اور درخواست دیں گے۔
این سی بی نے گزشتہ اتوار کو کروز شپ پر ایک پارٹی کے دوران چھاپا مارکر آریان سمیت 18 افراد کو حراست میں لیا تھا۔
این سی بی کا دعویٰ تھا کہ چھاپے کے دوران 13گرام کوکین،21 گرام چرس، ایم ڈی ایم اے کی 22 گولیاں، ایم ڈی 5 گرام اور ایک لاکھ 33 ہزار روپے کی نقد رقم تحویل میں لی ہے۔
آریان خان جو آج کل ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں قید ہیں، کے وکیل نے این سی بی کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے موکل کے قبضے سے کوئی منشیات برآمد نہیں ہوئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آریان خان اور دیگر 7 ملزمان کا سماعت سے قبل میڈیکل ٹیسٹ کروایا گیا۔
رپورٹس کے مطابق آریان خان کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کا آغاز مقررہ وقت سے ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے 12 بجکر 30 منٹ پر ہوا۔
عدالت کی جانب سے دوپہر کے کھانے کے لیے سماعت کو درمیان میں روکا دیا گیا تھا، جس کے بعد کیس کی دوبارہ سماعت تقریباََ 3 بجے ہوئی۔
دورانِ سماعت آریان خان کے وکیل نے عدالت کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ’آریان کو آزاد کرنے کا اختیارعدالت کے پاس ہے، یہ سب مقامی لڑکے ہیں، برائے مہربانی ضمانت دے دیں۔‘
اس سے قبل جمعرات کو آریان خان اور اس کیس کے دیگر 7 ملزمان کو ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے این سی بی کی مزید تفتیش کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا ۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق آریان خان پر این سی بی نے منشیات کےا ستعمال کا الزام لگایا تھا ،جس سے پہلے شاہ رخ کے صاحبزادے نے انکار کیا اور بعدازاں اس کا اعتراف کرلیا۔
این سی بی کے چھاپے میں پکڑے گئے افراد میں آریان خان کے قریبی دوست ارباز مرچنٹ، نوپور سریکا، اسمیت سنگھ، موہک جسوال، وکرانت چھوکر اور گومیت چوپڑا و دیگر شامل ہیں۔
مذکورہ کیس میں شاہ رخ خان کے بیٹے کا پہلے 1روز پھر 3 روز اور آخر میں 14 روزہ ریمانڈ منظور کیا گیا۔