لاہور، اسلام آباد (نمائندہ جنگ، جنگ نیوز، ایجنسیاں) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی سمیت سندھ کے ووٹر لسٹوں میں مبینہ طور پر بڑے پیمانہ پر بے ضابطگیوں کے باعث ملک بھر میں قومی اسمبلی کے 56 سے زیادہ حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق کیلئے گھر گھر تصدیقی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیاہے، ووٹوں کی تصدیقی مہم مارچ 2022ء تک جاری رہے گی، بے ضابطگیوں کے معاملے پر ڈائریکٹر ایم آئی ایس کو معطل کرکے ان کیخلاف باضابطہ انکوائری بھی شروع کردی گئی۔
کراچی کے ضلع وسطی، شرقی جنوبی، کورنگی کی نشستوں پر 5؍ فیصد زائد ووٹرز درج کیے گئے، سندھ کے تمام ضلعی الیکشن کمشنرز کو ووٹرز کی فہرستوں پر نظر ثانی کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ادھر این اے 75 ڈسکہ میں پریزائیڈنگ افسران کے لاپتا ہونے کے معاملے پر سامنے آنے والی انکوائری رپورٹ پر الیکشن کمیشن نے جوڈیشل کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ملک میں بلدیاتی انتخابات کیلئے حکومت سے فنڈز مانگ لئے، الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کیلئے وفاق سمیت چاروں صوبوں کو احکامات جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے 56 حلقوں میں آبادی سے زیادہ ووٹروں کے اندراج کا انکشاف ہوا ہے ،جس پر الیکشن کمیشن نے معاملے کا نوٹس لیا، کیونکہ قومی اسمبلی کے مذکورہ حلقے صوبہ سندھ کے ہیں جہاں صوبے کے 3 ہزار 540 شماریاتی بلاکس میں آبادی سے زائد ووٹرز کا اندراج کردیا گیا ہے۔
شہر قائد کے ضلع وسطی کے 529 سینسز بلاکس میں آبادی سے زیادہ ووٹرز کے نام درج کیے گئے، ضلع شرقی میں 15 ، سکھر میں 3 اور قمبر شہداد کوٹ میں آبادی سے 2 فیصد زائد ووٹرز کا اندراج کیا گیا اسی طرح کراچی کے ضلع وسطی، شرقی جنوبی، کورنگی میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر 5 فیصد زائد ووٹرز درج کیے گئے۔
الیکشن کمیشن نے آبادی اور ووٹرز کے اعداد و شمار میں فرق پر نوٹس لے لیا اور صوبہ سندھ کے 3 ہزار 540 شماریاتی بلاکس میں ووٹرز کی جانچ پڑتال کی ہدایت کردی ہے اسکے علاوہ سندھ کے تمام ضلعی الیکشن کمشنرز کو ووٹرز کی فہرستوں پر نظر ثانی کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
ادھر این اے 75 ڈسکہ میں پریزائیڈنگ افسران کے لاپتا ہونے کے معاملے پر سامنے آنے والی انکوائری رپورٹ پر الیکشن کمیشن نے جوڈیشل کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لاپتا پریزائیڈنگ افسران کے معاملے پر جوائنٹ الیکشن کمشنر پنجاب کی انکوائری پر کھلی عدالت میں سماعت ہوگی اور الیکشن کمیشن کی جانب سے ذمہ داران کو باضابطہ نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے رواں ہفتے ہونے والے اجلاس میں اس رپورٹ کا جائزہ لیا گیا تھا، الیکشن کمیشن نے ڈسکہ میں نتائج روک کر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی اليکشن میں 20 لاپتا پریذائیڈنگ افسران مشکوک جگہ پر ایک ساتھ پائے گئے تھے، وہ اگلی صبح ایک ساتھ نمودار ہوئے تھے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت سے بلدیاتی انتخابات کے لیے فنڈز بھی مانگ لیے ہیں۔