• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹرز سے نسخوں کا بوجھ مشروط ختم کرنے پر غور کیا جاسکتا ہے، ساجد جاوید

راچڈیل(ہارون مرزا)برطانیہ کے سیکرٹری صحت ساجد جاوید نے ڈاکٹرز کی طرف سے نسخوں کی کچھ ذمہ داریوں کو مشروط طور پر ختم کر کے ان پر عائد بوجھ کو کم کرنے کا عندیہ دیا ہے تاہم اس کے بدلے انہوں نے مریضوں کیلئے آمنے سامنے کی خدمات کو بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ منصوبوں کے تحت ہسپتال اور فارمیسز اینٹی بائیوٹکس جیسی دوائیں تجویز کر سکتی ہیں ،جی پی کو ڈرائیور اور وہیکل لائسنسنگ اتھارٹی کے لیے بیمار نوٹ لکھنے سے بھی بچایا جا سکتا ہے ، حادثے یا ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کو جی پی ڈاکٹرز کے ساتھ آمنے سامنے ملاقات کیلئے اب بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے، وبائی مرض سے قبل 80فیصد جی پی سے ملاقاتیں ذاتی طو رپر ہوتی تھیں، لاک ڈائون کے نفاذ کے بعد اس کی شرح میں کمی آئی، اب بھی مجموعی طور پر صرف 58فیصد ڈاکٹرز اور مریضوں کے درمیان آمنے سامنے کی ملاقات ممکن ہو رہی ہے ، وزارتی معاونین نے برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کا بھی آ غاز کیا ہے، ڈاکٹرز کی یونین نے آمنے سامنے ملاقاتوں کی مکمل واپسی کی سختی سے مخالفت کی ہے اور یہ موقف اپنایا ہے کہ عام طریقوں کو اوورلوڈ کیا گیا ہے ،ایک خیال پیش کیا جا رہا ہے کہ ذاتی ملاقاتوں کی تعداد کو جی پی تنخواہ سے جوڑنا ، مریضوں کو روبرو دیکھنے کے لیے مالی مدد فراہم کرنے اور مزاحمت کرنے والوں کے لیے جرمانہ عائد کرنے جیسی مختلف تجاویز بھی زیر غور ہیں۔ رائل کالج آف ایمرجنسی میڈیسن نے خبردار کیا تھا کہ بنیادی دیکھ بھال تک رسائی کا فقدان اور ٹیلی فونک مشاورت میں تبدیلی لوگوں کو مسائل کی طرف لے جا سکتی ہے۔ ڈاکٹر رچرڈ ووٹری جو بی ایم اے کی جی پی کمیٹی کے سربراہ ہیں، نے کہا کہ غیر رسمی لیکن خفیہ بات چیت ہوئی ہے لیکن اس وقت یہ صرف وہی ہیں جب عمومی پریکٹس کے اندر بحران کو حل کرنے کی تجاویز بی ایم اے کے ساتھ شیئر کی جائیں گی، ہم اس پر غور کریں گے اور اس کے مطابق جواب بھی دیں گے۔

تازہ ترین