پشاور( ارشد عزیز ملک )ضلع مردان میں 280 کے قریب غیر قانونی سیوریج لائنوں کے ذریعے آبپاشی نظام کو زہر آلودہ کیا جارہا ہے عام افراد کے علاوہ سرکاری ادارے بھی آبپاشی کے نہری نظام کو آلودہ کرنے میں ملوث ہیں جو فصلوں کو ناقابل تلافی نقصان بھی پہنچا رہا ہے۔ترجمان ڈبلیو ایس ایس سی نے کہا ہے کہ فنڈزکی منظوری کے بعد کام کاباقاعدہ آغازکیا جائے گا،کلپانی کینال دریائے سوات سے آنے والی مرکزی نہر ہے اور مردان میں اس کی کئی شاخیں زرعی اراضی کو سیراب کررہی ہیں۔ضلع مردان اور گردونوح کے ہزاروں بچے نہر میں نہاتے ہیں جس کے باعث بچے مختلف بیماریوں کا شکارہورہے ہیں ۔تحصیل میونسپل اتھارٹیز، واٹرسپلائی اینڈ سینٹیشن کمپنی اور کنٹونمنٹ بور مردان نے بھی اپنی نکاسی آب کے نالوں کو مردان کی واحد نہر کپانی نالہ میں ڈال رکھا ہے ۔ جنگ کے پاس موجود اعداد و شمار کے مطابق ، محکمہ آبپاشی ضلع مردان میں متنوع نہری نظام کا ذمہ دار ہے جس کے ذریعے ضلع میں0 9 ہزار ایکڑ سے زائد زرعی اراضی کو آبپاشی کی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ ایگزیکٹو انجینئر آبپاشی مردان نے حال ہی میں سی ای او ڈبلیو ایس ایس سی مردان ، تحصیل میونسپل آفیسر ، اور ایگزیکٹو آفیسر کنٹونمنٹ بورڈ مردان کو آبپاشی چینلز میں آلودہ پانی روکنے کے لیے ایک مراسلہ بھیجا ہے لیکن سرکاری ادارے نے اس خط پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ نامناسب اور غیر منصوبہ بند نکاسی آب /سیوریج سسٹم کی وجہ سے مردان کے شہری علاقوں سے گزرنے والا نہری نظام بری طرح گھریلو ، صنعتی اور ہسپتالوں کے فضلے سے آلودہ ہوچکا ہے ، جو نہ صرف پانی کو آلودہ کررہا ہے بلکہ فصلوں کو ناقابل تلافی نقصان بھی پہنچا رہا ہے۔