اسلام آباد (اے پی پی، این این آئی) سپریم کورٹ نے کوئٹہ کراچی روڈ کی حالت زار سے متعلق کیس پر سماعت دسمبر 2021 ء کے پہلے ہفتے تکملتوی کر تے ہوئےنیشنل ہائی وے اتھارٹی ( این ایچ اے ) سے ایک مرتبہ پھر ملک بھر کی ہائی ویز سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ۔ عدالت عظمی نے قرار دیا ہے کہ بتایا جائے کوئٹہ کراچی روڈ پر مسافروں کے تحفظ کیلئے پولیس تعینات کیوں نہیں کی گئی، کوئٹہ کراچی روڈ کی صورتحال 100 فیصد تک درست کی جائے۔ دوران سماعت چیف جسٹس ،جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ لاہور اسلام آباد موٹروے کو چھوڑ کر باقی تمام ہائی ویز کو لاوارث چھوڑ دیا گیا، این ایچ اے سے کراچی حیدرآباد روڈ نہیں بن رہا۔ بدھ کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی ۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ چترال گلگت روڈ پر صرف پتھر ہی پتھر ہیں، گاڑی چل ہی نہیں سکتی، جس پر چیئرمین این ایچ اے نے جواب دیا کہ چترال گلگت روڈ پر پہلے صوبائی حکومت کام کر رہی تھی، ایک سال پہلے چترال گلگت روڈ این ایچ اے کو دی گئی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہر سال ہائی ویز کی تزئین و آرائش پر اربوں روپے اخراجات دکھائے جاتے ہیں، این ایچ اے کوئی معیاری کام نہیں کر رہا۔