• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ISI چیف کا تقرر، آئین وقانون میں نہیں بلکہ ضابطوں میں ہے، اعتزاز احسن

کراچی (ٹی وی رپورٹ)سینئرسیاستداں بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری سے متعلق ذکر آئین وقانون میں نہیں بلکہ ضابطوں میں ہے ‘روایت کے تحت وزیراعظم کو جی ایچ کیو کی طرف سے تین نام بھیجے جاتے ہیں ‘ ڈی جی آئی ایس آئی حقیقت میں وزیراعظم کا ایک اسٹاف آفیسر ہوتا ہے اور اسٹاف آفیسر ہونے کی وجہ سے یہ تعین کرنا کہ کس کو رکھنا ہے کس کو نہیں رکھنا‘ کس کو واپس جی ایچ کیو میں بھیجنا ہے یہ وزیراعظم کا اختیار ہے ‘ اپنی مرضی کا آئی ایس آئی چیف رکھنا وزیراعظم کی صوابدید ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب وہ وزیر داخلہ تھے تو جلال آباد آپریشن ہوا‘ تین جنرل اور ڈی جی آئی ایس آئی اس کے حق میں تھے کہ ہم جلال آباد لے لیں گے پھر مزار شریف تک پہنچ جائیں گے‘پھر ہماری بات صحیح ثابت ہوئی۔ اس کے بعد بھی جو آئی ایس آئی کے چیف آئے یہ بھی اسی طرح سلیکٹ ہوئے یہی طریقہ ہے ۔اصولی طور پر نون لیگ کو یہ بات تسلیم کرنی چاہیے کہ وزیراعظم کے پاس یہ اختیار ہے۔نوازشریف خاندان کو رعایت ملتی رہی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کو کبھی کوئی رعایت نہیں ملی شریف خاندان ججوں کو ریٹائرمنٹ کے بعد نوازتی رہی ہے۔

تازہ ترین