مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ شہباز شریف پر آمدن سے زائد اثاثوں، ٹی ٹی اور منی لانڈرنگ کامقدمہ ہے، 1990 میں شہباز شریف کے اثاثوں کی مالیت 21 لاکھ روپے تھی، 2003 میں شہباز شریف اور خاندان نے 21 ملین کے اثاثے ظاہر کیے، 2009 تک شہباز شریف اور خاندان کے اثاثوں میں 66 کروڑوں روپے کا اضافہ ہوا، 66 کروڑ کا سب سے بڑا ذریعہ ٹی ٹی ہے، 2009 کے بعد اثاثوں میں 7 ارب روپے تک اضافہ ہوا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہزا د اکبر نے کہا کہ آج شہباز شریف عدالت سے جلدی چھٹی مانگ رہے تھے، یہ شہباز شریف کی شوبازی کا پہلا ثبوت ہے، یہ لوگ ایسا جھوٹا بیانیہ بنارہے ہیں جیسے تمام گناہ دھل گئے۔
مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ حواریوں نے تاثر دیا کہ شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کے مقدمات میں بریت ہوگئی، پریس کانفرنس میں جھوٹ بولا گیا، امید تھی احتساب عدالت میں شہرہ آفاق فیصلہ رکھیں گے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ شہباز شریف کی جانب سے مقدمات کو طول دینے کی کوشش کی جارہی ہے، وہ بہانے بناکر منی لانڈرنگ کے اصل کیس سے چھپنے کی کوشش کررہے ہیں۔