• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت بلوچستان میں مداخلت بند کرے ، سی پیک کو نقصان ہوا تو چین مداخلت کریگا، تھنک ٹینک کا انتباہ

بیجنگ (نیوز ایجنسیز / جنگ نیوز) چین کے اہم ترین تھنک ٹینک نے بھارت کو متنبہ کیا ہےکہ بھارت پاکستان کے صوبے بلوچستان میں مداخلت بند کرے ، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک۹ کو نقصان ہوا تو چین مداخلت کرے گا ، چین مودی کے یوم آزادی پر بیان کو بھارت کی پاکستان مخالف پالیسی میں اچانک تبدیلی تصور کرتا ہے ، بھارت نے رویہ تبدیل نہ کیا تو بیجنگ اور نئی دہلی کے تعلقات خراب ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق چین کے اہم ترین تھنک ٹینک چائنا انسٹیٹیوٹ آف کنٹمپریری انٹرنیشنل ریلیشن (سی آئی سی آئی آر) سے خطاب کرتے کرتے ہوئے انسٹیٹیوٹ آف ساؤتھ اینڈ ساؤتھ ایسٹ ایشین اینڈ اوشنین اسٹڈیز کے ڈائریکٹر ہو شی شینگ نے بھارت اور امریکا کے بڑھتے ہوئے تعلقات اور متنازع ساؤتھ چائنا سی کے حوالے سے نئی دہلی کے بدلتے ہوئے روئیے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت چین کے لئے خطرے کی گھنٹی بنتا جا رہا ہے، ماضی میں ساؤتھ چائنا سمندر پر بھارت کا موقف غیر جانبدارانہ تھا لیکن اب بھارت اس معاملے میں بڑھ چڑھ کر مداخلت کر رہا ہے۔ہو شی شینگ نے بھارت کے 70 ویں یوم آزادی پر وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے بلوچستان کے حوالے سے کی جانے والی تقریر پر بھی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسے بھارت کی پاکستان کے حوالے سے اچانک تبدیلی تصور کیا جا سکتا ہے اور چین کو خدشہ ہے کہ بھارت بلوچستان میں موجود حکومت مخالف عناصر کو استعمال کر کے چین اور پاکستان کے درمیان 46 ارب ڈالر کی لاگت سے جاری پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت کی بلوچستان میں دراندازی سی پیک منصوبے کو نقصان کا باعث بنتی ہے تو پھر چین کو بھی بھارتی مداخلت کو روکنے کے لئے میدان میں کودنا ہوگا کیونکہ بھارتی مداخلت سے نہ صرف پاکستان کے حالات خراب ہوں گے بلکہ بیجنگ اور نئی دہلی کے تعلقات میں بھی تنا بڑھے گا۔ہو شی شینگ نے مزید کہا کہ چین کو پہلے بھارت کے امریکا اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کوئی خدشات نہیں تھے لیکن نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت کے امریکا کے ساتھ عسکری تعلقات بڑھتے ہی جا رہے ہیں جو چین کے لئے بھی خطرے کا باعث ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اندازہ ہے کہ بھارت کو کنٹرول کرنے کے لئے ہمیں  امریکا اور جاپان کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا، امریکا، جاپان اور آسٹریلیا کی جانب سے بھارت کو اپنے گروپ میں شامل کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر جدید ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں کی لالچ دے رہے ہیں۔
تازہ ترین