• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
24اکتوبر کو دنیا بھر میں پولیو ویکسین کے موجد جوناس سلک کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ورلڈ پولیو ڈے منایا جا رہا ہے کیونکہ اسی ویکسین کی بدولت پوری دنیا کو پولیو فری بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔ پولیو ایک ایسی خطرناک بیماری ہے کہ اگر اس کا بروقت تدارک نہ کیا جائے تو یہ نہ صرف بچوں کو عمر بھر کے لئے معذور بنا دیتی ہے بلکہ ان کے والدین کو بھی ایک ایسی اذیت میں مبتلا کر دیتی ہے جس سے نجات کا کوئی راستہ نہیں ہوتا۔ پاکستان پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کررہا ہے ۔اس کے نتیجے میں اس برس گزشتہ سال کی نسبت بڑی کامیاب پیش رفت ہوئی ہے ۔ اس حوالے سے منظر عام پر آنے والی تازہ ترین رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں پولیو کے مرض میں مبتلا ہونے والے بچوں کی تعداد میں 80فیصد تک کمی ہو گئی ہے۔ یہ کامیابی اس وجہ سے خاص طور پر اہم ہے کہ بعض حلقے پولیو کے خاتمے کے لئے کی جانے والی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے اس بارے میں غلط فہمیاں پھیلانے ، پولیو ویکسی نیشن کے خلاف پروپیگنڈا کرنے اور پولیو ٹیموں پر حملے کر کے اس کے ورکروں کو قتل تک کرنے جیسے بھیانک جرائم کے مرتکب ہوتے رہے ہیں۔ اس تعلق سے پولیوپلس کمیٹی کے چیئرمین مائیکل میکگون کا یہ بیان بہت خوش آئند ہے کہ پاکستان میں جس جوش اور جذبے کے ساتھ پولیو کو ختم کرنے کی جدوجہد کی جا رہی ہے اس سے پوری حقیقت پسندی کے ساتھ یہ امید کی جا سکتی ہے کہ سال رواں کے اختتام تک پاکستان سے پولیو کا مکمل طور پر خاتمہ ہوجائے گا۔ اگر ایسا ہو جاتا ہے تو یہ ملک کو پولیو سے پاک کرنے والے اداروں اور حکومت کے لئے یقیناً ایک بڑا اعزاز ہوگا۔ لہٰذا پولیو کے چیلنج سے کامیابی کے ساتھ نمٹنے کے لئے تمام اداروں کو پوری یکسوئی کے ساتھ کام کرنا اور منزل کی جانب پورے عزم کے ساتھ پیش قدمی جاری رکھنی ہوگی۔

.
تازہ ترین