• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستانی سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان سامان تجارت کی نقل و حمل کے لیے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر تجویز پیش کرکے بلاشبہ ایک اہم ضرورت کی تکمیل پر توجہ دلائی ہے جو باہمی تجارت کے فروغ ، ارزاں نرخوں پر اشیائے ضرورت کی فراہمی اور روزگار کے مواقع میں اضافے کا ذریعہ بنے گی۔تنظیم کے اعلیٰ عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، جس میں ایکو کے سینئر افسروں کے چیئرمین کی حیثیت سے ان کا انتخاب بھی عمل میں آیا، انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے اقتصادی تعاون تنظیم کے مقاصد کے حصول کے لیے ہمیشہ سرگرم کردار ادا کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری اس حوالے سے ایک بڑی پیش قدمی ہے جس سے پورا خطہ مستفید ہوگا۔ سیکریٹری خارجہ نے اس حقیقت کی نشان دہی کی کہ یہ عظیم منصوبہ صرف پاکستان اور چین کے لیے گیم چینجر نہیں بلکہ تمام پڑوسی ملکوں خصوصاً اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کی معیشتوں کی ضروریات بھی پوری کرے گا۔انہوںنے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ یکم مارچ سے شروع ہونے والی ایکو سربراہ کانفرنس کا بنیادی تصور ’’رابطہ برائے علاقائی خوش حالی‘‘ ہے جبکہ معاشی یگانگت اور رابطہ تیز رفتار اقتصادی ترقی، ملازمتوں کے نئے مواقع کی تخلیق،تجارت میں توسیع، صحت مند مسابقت کے فروغ اور علاقائی خوشحالی میں اضافے کے بنیادی ستون ہیں۔سیکریٹری خارجہ نے شرکا کو بتایا کہ ایکو وژن2025 ایک نہایت اہم دستاویز ہے جو آنے والے برسوں میں اقتصادی تعاون تنظیم کے لیے ترقی اور خوشحالی کا روڈ میپ ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ اس دستاویز میں ایکو علاقے میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری نیزرکن ملکوں کے درمیان ٹرانزٹ اور فری ٹریڈ کے لیے سہولتوں کی فراہمی کا طریق کار تجویز کیا گیا ہے جس سے خطے کو مختلف حوالوں سے درپیش مسائل حل ہوں گے اور سماجی اقتصادی ترقی کی راہ ہموار ہوگی اور یوں اقتصادی تعاون تنظیم پورے خطے کی خوشحالی کی نقیب کا کردار ادا کرے گی۔

.
تازہ ترین