• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ آبپا شی پا نی کی قلت سے نبردآاز ما ہو نے کے لیے حکمت عملی وضع کر ے ،مراد علی شا ہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ خریف کے موسم میں پانی کی قلت10تا 60فیصد تک متوقع ہے لہٰذا محکمہ آبپاشی پانی کی قلت سے نبرد آزما ہونے کے لئے حکمت عملی وضع کرے اور پینے کے پانی کی فراہمی کو ترجیح دی جائے ۔ انہوں نے یہ بات وزیراعلیٰ ہائوس میں آنے والے موسم خریف کے دوران متوقع پانی کی کمی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ اجلا س میں چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری نوید کامران بلوچ، سیکرٹری آبپاشی سید جمال شاہ اور دیگر متعلقہ افسران اور انجینئر ز نے شرکت کی۔سیکریٹری آبپاشی جمال شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 9مارچ 2017 سے نہروں میں دستیاب پانی کے لئے مختص ڈسچارج میں کمی کا سامنا ہے۔ یہ صورتحال شمالی علاقوں میں ہونے والی نئی برف باری اوردرجہ حرارت میں کمی کے باعث یہ صورتحال مزید خراب ہو ئی ہے اور وہاں سے پانی کے بہائو کے کمی کے نتیجے میں تربیلا اور منگلا ڈیموں میں پانی کی آمد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ سیکرٹری آبپاشی نے کہا کہ 18مارچ سے پانی کی متوقع کمی شروع ہوئی ہے اور یہ اپریل کے پہلے 10دنوں میں 10تا 60فیصد ہوگی۔ انہوں نے چیف انجینئرز کے ساتھ اجلاس منعقد کیا ہے اور اس حوالے سے حکمت عملی وضع کی ہے ۔اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ آبپاشی کو ہدایت کی کہ وہ پانی کی قلت سے متعلق عوام کو فوری طور پر مطلع کریں ۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی کی ضرورت پورا کرنے پرخاص طور پر توجہ مرکوز کی جائے۔سیکرٹری آبپاشی نے کہا کہ تقریبا تمام نہروں کو پانی کی فراہمی میں 50فیصد پانی کی قلت برداشت کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی صورتحال پہلے بھی سامنے آچکی ہے اور ا س سے بہتر طریقے سے نمٹ لیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ کینجھر جھیل کے آپریشن کو بڑھایا جائیگا تاکہ زیادہ عرصے کے لئے کراچی شہر کے پانی کی فراہمی کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ آبپاشی کو ہدایت کی کہ وہ ادارہ فراہمی و نکاسی آب کو مشورہ دیں کہ و ہ تمام دریائوں میں پانی کے بہائو میں کمی اور نہروں میں موجودہ پانی کی قلت کے پیش نظر شہر میں پانی کے بہتر استعمال کو یقینی بنائیں۔ 
تازہ ترین