• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لوٹن میں 6افراد پر ایک شخص کو اغوا کرنے کا الزام ثابت

لوٹن (شہزاد علی)گزشتہ سمر میں لوٹن سے ایک شخص کو اغوا کرنے اور حبس بے جا رکھنے کے حوالے سے 6افراد پر الزامات ثابت ہوگئے۔ 22سالہ محمد یوسف، 25سالہ محمد حسین، 40سالہ جلیل الدین، 20سالہ ثاقب الرحمٰن اور ایک 17سالہ لڑکے نے متعدد جرائم جن میں اغوا، حبس بے جا، بلیک میل کرنا شامل ہے کو تسلیم کرلیا۔ ان جرائم کو 20جون 2016ء کو اس وقت کمٹ کیا گیا جب گروپ نے ڈائونز روڈ سے ایک شخص کو گن پوائنٹ پر اغوا کرکے ایش برنم روڈ پر ایک جگہ 30گھنٹےمبحوس رکھا اور اس دوران گروپ نے مذکورہ شخص کے ایک دوست کو فون کئے جس کے بارے انہیں یہ یقین تھا کہ اس نے گروپ کی 60ہزار پونڈ کی منشیات چوری کی ہے۔ فون کالز میں انہوں نے دھمکیاں دیں کہ ڈرگز واپس نہ کرنے کی صورت میں وہ مذکورہ شخص اور دیگر فیملی ممبرز کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ مذکورہ شخص کو گروپ نے مارا پیٹا بھی اور اگلے روز اسے باندھ کر کینزورتھ روڈ کے قریب ایک فارم کے میٹل گیٹ پر پھینک دیا جہاں سے وہ شخص اپنے آپ کو آزاد کرکے گھر جانے میں کامیاب ہوا۔ اس واقعہ کے متعلق بیڈفورڈ شائر کیمبرج شائر اور ہرٹ فورڈ شائر تین کائونٹیز کی پولیس نے ایک بڑی انویسٹی گیشن لانچ کی جس کے نتیجہ میں 6افراد کو گرفتار کرکے چارج کیا گیا تھا۔ اس واقعہ میں ملوث 21سالہ میچل ملک کو غلط قید میں رکھنے، بلیک میل کرنے اور آتشیں اسلحہ قبضہ میں رکھنے پر سزا وار قرار دے دیا گیا۔ ملک کے ٹرائل کے دوران جیوری کے علم میں لایا گیا کہ کیسے ایک موقع پر متاثرہ شخص کے منہ کے اندر گن رکھی گئی۔ ڈیٹکٹیو چیف انسپکٹر کا کہنا تھا کہ اس واقعہ میں ایک نوجوان بے گناہ شخص کو بندوق کی نوک پر اغوا کیا گیا اور خوف زدہ کرکے ٹارچر کیا گیا، صرف اس شبہ کی بنیاد پر کہ شاید اس کی کوئی ایسوسی ایشن ان لوگوں کے ساتھ ہو جو گروپ کی منشیات کو قبضہ میں رکھے ہوئے ہیں جبکہ چھاپوں کے دوران اسلحہ بھی جرائم پیشہ عناصر سے برآمد ہوا اس کیس میں سزائیں بعد میں سنائی جائیں گی۔
تازہ ترین