• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلے روزے کی سحری سے تقریباً دو گھنٹے قبل کراچی کے چھ اضلاع کا90 فیصد علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر )کے الیکٹرک نے کراچی میں رمضان المبارک کا استقبال بجلی کے ایک بڑے بریک ڈاؤن سے کیا۔ اتوار کو پہلے روزے کی سحری سے تقریباً دو گھنٹے قبل کراچی کے چھ اضلاع کا90 فیصد علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا جبکہ اندرون سندھ کے اضلاع میں بجلی بند رہی۔ شہریوں نے پہلی سحری کا اندھیرے میں اہتمام کیا۔ سحری میں گھنٹو ں بجلی کی بندش سے مطمئن نہ ہونے پر کے الیکٹرک کی جانب سے دن بھر اور رات گئے تک غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہاجس سے گرم موسم میں شہری تڑپ اٹھے۔  کیماڑی، گرومندر، سائٹ، گلستان جوہر، گلشن اقبال، کورنگی، ملیر، ماڈل کالونی شیٹ نمبر13 ، الفلاح سوسائٹی، سعودآباد ، فیڈرل بی ایریا، نیوکراچی، پاک کالونی، شیرشاہ، بلدیہ ٹاؤن، اورنگی، لیاری، گارڈن ویسٹ سمیت دیگر علاقوں سے صارفین نے شکایت کی کہ ایک تو انہوں نے صبح سحری کے وقت بریک ڈاؤن کا عذاب برداشت کیا لیکن دن بھر بھی کے الیکٹرک کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کرتی رہی۔ اتوار کو افطار اورتراویح کے وقت بھی مختلف علاقوں سے بجلی کی بندش کی اطلاعات ملیں۔ کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ 500کےوی کی جامشورو ایکسٹراہائی ٹینشن لائن ٹرپ کر جانے سے کراچی میں بجلی کا تعطل آیا، شہر میں بجلی معمول کے مطابق ہےاور بجلی کی بحالی کا عمل جاری ہے کس بھی علاقے میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ہے۔ ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ واپڈا یا نیشنل گرڈسسٹم سے کے الیکٹرک صرف 500 سے 600 میگاواٹ بجلی لیتی ہے اس کی کل ضرورت اس وقت شہر میں 2900 میگا واٹ ہے بقیہ بجلی وہ خود اپنے پیداواری یونٹ سے حاصل کرتی ہے لیکن کیا کے الیکٹرک اب تک اس قابل نہیں ہوسکی کہ وہ نیشنل گرڈ سے 500 سے 600 میگاواٹ بجلی کی سپلائی معطل ہونے پر اپنے پاور یونٹس سے سپلائی بحال رکھ سکے۔ کیا ہر بار شہر اسی طرح بند ہوجایا کرے گا ۔ دوسری جانب بجلی کی بندش کے بعد شہر میں پانی کا بھی بحران ہوگیا۔پانی سپلائی کرنے والے تمام پمپنگ اسٹیشن بند ہوگئے اور شہر کو15 کروڑ گیلن پانی سپلائی نہ ہوسکا ۔کراچی واٹراینڈسیوریج بورڈ کے ترجمان نے بتایاکہ اتوار کی علی الصبح ہونے والے بریک ڈاؤن سے دھابیجی ،گھارو، پپری اور کراچی میں تمام بڑے پمپنگ اسٹیشن بند ہوگئے اور شہر کو مجموعی طور پر 15 کروڑ گیلن پانی سپلائی نہ کیا جاسکا۔ شہر کو فراہمی آب کو مکمل نظام پیر کی صبح 6 سے 8 بجے تک بحال ہوسکے گا ۔ کے الیکٹرک کا کہنا ہے اہم تنصیبات اور واٹربورڈ کے پمپنگ اسٹیشنوں کو متبادل ذرائع سے فوری بجلی سپلائی کی گئی جبکہ بقیہ تمام متاثرہ علاقوں میں بھی چند گھنٹوں بعد سپلائی بحال کردی گئی کے الیکٹرک نے اس صورتحال پر اپنےصارفین سے معذرت کی ہے۔ واٹر بورڈ کے مطابق رمضان المبارک میں شہریوں کو دستیاب پانی کی منصفانہ تقسیم کیلئے تیار کیا گیا واٹربورڈ کا شیڈول اور ناغہ سسٹم  بریک ڈاؤن کے باعث  متاثر ہوگیا ہے ۔علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کے اراکین قومی اسمبلی نے  اتوار کورمضان المبارک کی پہلی سحری کے موقع پر کراچی سمیت سندھ کے متعدد شہروں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ کراچی ، حیدرآباد سمیت سندھ کے شہری علاقوں میں بجلی کی ترسیل کے متعلقہ اداروں نے اپنی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کی انتہاء کردی ہے۔ اراکین قومی اسمبلی نے وزارت پانی و بجلی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے کے الیکٹرک سمیت سندھ میں بجلی کی ترسیل کے اداروں کی نااہل انتظامیہ سے سندھ کے شہری علاقوں کی عوام کی جان چھڑائیں اور رمضان المبارک کے مہینے میں ان اداروں کو لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا سختی سے پابند کیاجائے۔جامشورو این ٹی ڈی سی ایل کی 500کے وی کی سپلائی لائن ٹرپ کرگئی جس سے حیسکو ریجن کے13اضلاع کے 76گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے جس کے باعث رات 1.45سے دوسرے دن کے 2.00بجے تک بجلی بند ہونے سے روزہ دارسخت اذیت میں مبتلا ہوگئے ۔ اس سلسلے میں رابطہ کرنے پرسینئر لائین سپریڈنٹ الطاف سہاگ اور لائین سپریڈنٹ مظفر قریشی نے کہاکہ رمضان المبارک میں اس اچانک ہونے والے فالٹ کی وجہ سے عوام سے معذرت خواہ ہیں جس سے عوام کو سخت گر می کے روزے میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
تازہ ترین