• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسی صورت پیش نہیں ہونگا‘ شیر زمان‘ آل پاکستان وکلاکنونشن بلانے کا فیصلہ

املتان، میلسی ۔مظفر گڑھ (اسٹاف رپورٹر، نمائندگان) ہائیکورٹ ملتان بنچ بار کے صدر شیر زمان قریشی نے کسی بھی صورت توہین عدالت کی کسی کارروائی میں پیش نہ ہونے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وکلا کے احتجاج کو کالے کوٹ کی حرمت کی تحریک کا نام دیا ہے،ملتان میں جلدآل پاکستان وکلا کنوشن بلایا جائیگا، جبکہ لاہوربار کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ شیرزمان گرفتار ہوئے تو لاہور کےہزاروں وکلا گرفتاری دینگے، وکلانے لارجربنچ میں سماعت کے موقع پر لاہورجاکربھرپوراحتجاج کرنے اور  لاہوربارکی جانب سے 21 اگست کو مکمل ہڑتال اوراحتجاج وریلی نکالنے کاخیرمقدم کیاہے ۔جمعرات کو 24 ویں دن بھی ہائیکورٹ وڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشنزکی جانب سےمکمل ہڑتال کی گئی تاہم عیدالاضحیٰ کی آمدکی وجہ سے عدالتوں میں مقدمات کی بڑی تعدادسماعت کےلئے ہونے پروکلابھی پیش ہوتے رہے۔

ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن ملتان میں مشترکہ احتجاجی اجلاس منعقد کیاگیاجس سے قبل جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بارصاحبزادہ محمدندیم فریدکومنانے کے لئے کوششیں کی گئیں تاہم ان کے نہیں آنے پر جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بارسیدانیس مہدی نےنظامت کے فرائض سرانجام دئیے۔اس ضمن میں احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی نے کہاکہ تمام ناراض دوستوں کومناکرکالے کوٹ کی حرمت کی تحریک میں شامل کریں گے جبکہ تحریک اور ان کی ذات کے خلاف اقدامات کرنے والوں کا بارکے عہدیدارکے ساتھ گٹھ جوڑ سامنے آگیاہے لیکن اوچھےہتھکنڈے اورسازشیں ان کا راستہ نہیں روک سکتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ سپریم کورٹ باراورلاہوربارکی جانب سے حمایت اورلارجربنچ میں 21 اگست کوسماعت پرہڑتال اور احتجاج کرنے کی کال کا خیرمقدم کرتے ہیں اورشکرگزارہیں اورانہی بارزکے تعاون سے ملتان میں آل پاکستان کنونشن بھی منعقد کیاجائےگا۔انھوں نےکہاوہ ضمیرفروش نہیں سرفروش ہیں اوران کو صرف مارکریاگرفتارکرکے تو عدالت پیش کیاجاسکتاہے لیکن وہ کسی صورت پیش نہیں ہوں گے۔صدرڈسٹرکٹ بارایم یوسف زبیر نے کہاکہ 21 اگست کولاہورلارجربنچ میں پیشی کے بعد پاکستان بھرکے وکلاکاکنونشن ملتان میں منعقد کرنے کے ساتھ 19 اگست کو ڈسٹرکٹ بارمیں مشترکہ اجلاس بھی منعقد کیاجائےگااورتمام روٹھے ہوئے دوستوں کو بھی منائیں گے۔

صدر لاہوربارچوہدری محمدتنویرنے ٹیلیفونک خطاب میں کہاکہ لاہوربارکے تمام وکلاشیرزمان قریشی کے ساتھ ہیں۔جنرل سیکرٹری لاہوربارعامرسعید راں نے ٹیلیفونک خطاب میں کہاکہ شیرزمان کی گرفتاری سے پہلے لاہوربارکے ہزاروں وکلاگرفتاری دیں گےجس کے لئے پاکستان وپنجاب بارکونسلز نے یہ قراردادبھی منظورکرلی ہےکہ شیرزمان کی جگہ ہزاروں وکلاعدالت میں پیش ہوں گے۔فیصل آبادبارکے جنرل سیکرٹری میاں مہران طاہرنے ٹیلیفونک خطاب میں  کہاہے کہ ملتان بارجوبھی پروگرام ترتیب دے گی اس کی مکمل حمایت کریں گے اورہرطرح ساتھ رہیں گے۔

ممبرپنجاب بارکونسل جاویدہاشمی نے کہاکہ اسلام آباد سے واپس آنے پر کامیاب اجلاس منعقد کیاگیااوراب متعددبارمنانے کے باوجودجنرل سیکرٹری بارکانہیں آناافسوسناک ہےوکلاءتحریک پشاورسے کراچی تک پھیل چکی ہےاوراس تحریک کوسیاسی رنگ دیاجارہاہے لیکن اس طرح کاکوئی کردارنہیں ہے۔ممبرپنجاب بارکونسل خواجہ قیصربٹ نے کہاکہ شیرزمان قریشی کے خلاف شوکازنوٹس واپس کرنے کے ساتھ ضلع لودھراں  اورساہیوال کے متعلق نوٹیفکیشن بھی واپس لیاجائے۔سابق صدرہائیکورٹ بار محموداشرف خان نے کہاکہ اپنوں اورغیروں کی رکاوٹیں وکلاءکے عزم میں اضافہ کررہی ہیں نیز شیرزمان کے پیش ہونے کی شرط کے علاوہ تمام ضابطے تسلیم کرنے کو تیار ہیں اوربارکے خلاف اس طرح کارویہ اشتعال انگیزی واضح سازش کو ثابت کررہی ہے۔

عبدالرزاق ڈوگرنے کہاکہ وکلاکے لاہورجانے کے لئے تمام ٹرانسپورٹ اورانٹرٹینمنٹ کے اخراجات برداشت کریں گے۔اس موقع پر سیداطہرحسن شاہ بخاری،چوہدری راشد،نشیدعارف گوندل،محمدرمضان بھٹی ،فیض اللہ خان،محمودگیلانی ،طاہرمنصوربخاری،صفدرسرسانہ نے بھی خطاب کیاہے۔دریں اثناء21 اگست کو ہڑتال کامیاب کرانے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کافیصلہ کرنے کے ساتھ سینئرممبر محمدحسین جہانیاں نے وکلاءکی کامیابی اورملکی ترقی وسلامتی کے لئے دعاکرائی ہے۔

علاوہ ازیں ملتان میں لاہور ہائیکورٹ کے سینئر جج کے وکلاء کیساتھ مبینہ ناروارویہ کیخلاف اور جنوبی پنجاب کے الگ صوبے اور خودمختار ہائیکورٹ کے قیام کے لیے پنجاب بار کی اپیل پر ڈسٹرکٹ بار مظفرگڑھ سمیت تحصیل بارکوٹ ادو،جتوئی، علی پور اور میلسی میں بھی وکلاء 22ویں روز بھی ہڑتال پر رہے اور عدالتوں میں پیش نہ ہوئے،وکلاء کی ہڑتال کے باعث عدالتی امور بھی معطل رہے۔

تازہ ترین