• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوابزادہ گزین مری کی جلاوطنی ختم، کوئٹہ پہنچنے پر گرفتار،واپسی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں، صوبائی وزیرداخلہ

کوئٹہ ( نمائندہ جنگ) بلوچ قوم پرست رہنما نواب خیر بخش مری مرحوم کے صاحبزادے نوابزادہ گزین مری کو 19سال کی جلا وطنی کے بعد جمعہ کی صبح شارجہ سے کو ئٹہ پہنچنے کے بعد پولیس نے انہیں بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس نواز مری کے قتل سمیت ایک درجن سے زائد مقدمات میں ائیرپورٹ سے ہی گرفتار کر لیا گیا۔ گزین مری کی وکیل کا کہنا ہے کہ جسٹس نواز مری قتل کیس میں عدالت سے حفاظتی ضمانت حاصل کر نے کے باوجود میرے موکل کو گرفتار کیا گیا دوسری جانب گزین مری کی وطن واپسی پر صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ان کی وطن واپسی پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں اور نہ ان کی آمد کسی ڈیل کے تحت ہوئی ہے  ،ائیر پور ٹ پر سیکڑوں افراد نے ان کا استقبال کیا،۔

تفصیلات کے مطابق قوم پرست رہنما نواب خیر بخش مری مرحوم کے بیٹے نوابزادہ گزین مری19سال کی جلا وطنی کے بعد اپنے آٹھ ساتھیوں کے ہمراہ جمعہ کی صبح شارجہ سے کوئٹہ آنے والی فلائٹ پی کے 9سے جسے ہی کوئٹہ ائیرپورٹ پر پہنچے تو پولیس اور سیکورٹی فورسزکے اہلکاروں کی بھاری نفری نےطیارے کو گھیرےمیں لے کر نوابزادہ گزین مری کو گرفتار کر کے کینٹ تھانے منتقل کر دیا گیا ائیرپورٹ پر سابق وزیر اعلی میر ہمایوں خان مری اور مری قبیلے سینکڑوں افراد ان کے استقبال کے لیے موجود تھے پولیس ذرائع نے بتایا کہ نوابزادہ گزین مری کے خلاف تھانہ بجلی روڈ میں 2000میں زرغون روڈ پر بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس نواز مری کو قتل کرنے کا مقدمہ درج ہے جبکہ عدالت نےاس کیس میں گزین مری کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے  ان کےوارنٹ گرفتاری بھی جاری کر رکھے ہیں پولیس ذرائع کا کہنا تھا جسٹس نواز مری قتل کیس سمیت وہ مزید ایک درجن سے زائد مقدمات جو کوہلو ٗ ڈیرہ بگٹی ٗ تربت اور سبی میں درج ہیں پولیس نے گرفتاری کے بعد گزین مری کو سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا ہے اس سلسلے میں جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے نوابزادہ گزین مری کے وکیل ارباب محمد طاہر کا کہنا تھا کہ ہم نے جسٹس نواز مری قتل کیس میں نوابزادہ گزین مری کی عدالت سے حفاظتی ضمانت حاصل کر رکھی تھی مگر اس کے باوجود پولیس نے ان کے موکل گرفتارکرلیا ہے میں ان کا وکیل ہوں اور قانون مجھے اجازت دیتا ہے کہ میں ان سے ملاقات کروں مگر پولیس کا روئیہ ہمارے ساتھ درست نہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں دیگر کیسز کے بارے میں بھی کوئی ایف آئی آر فراہم  نہیں کی گئی ہے  صوبائی حکومت کا مذاکرات کا دعویٰ صرف بیانات تک ہی ہے حکومت اور پولیس کو چاہیے کہ وہ ہمارے ساتھ تعائون کرے جس طرح رویہ رکھا گیا ہے یہ طریقہ درست نہیں ہے ۔ دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ میر سر فراز بگٹی نے کہا ہے کہ نوابزادہ گزین مری کے وطن واپس آنے پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں اور نہ ہی ان کی آمد کسی ڈیل کا نتیجہ ہے جلد ہی عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ حاصل کرکے ان کے ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی وہ کئی لو گوں کے قتل میں ملوث ہے اس لئے انہیں گرفتار کیا گیا ۔

تازہ ترین