• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تارکین وطن کیلئے ویزا سروس کا مسئلہ حل کیا جائے، اوپی ڈبلیو

مانچسٹر (پ ر)اوورسیز پاکستانیز ویلفیئر کونسل نارتھ آف انگلینڈ کے کوآرڈینیٹر ہارون نذیر، آرگنائزر سردار احمد بلوچ، مانچسٹر کے آرگنائزر ملک ممتاز اعوان، بریڈفورڈ کے آرگنائزر چوہدری اصغر، سکاٹ لینڈ گلاسگو کے کوآرڈینیٹر سیدطلحہ ہاشمی، آرگنائزر شعبہ خواتین ونگ گلاسگو سیدہ رفعت قمر، برمنگھم کے آرگنائزر ہاشم بن سعید، مڈلینڈ زون کے کوآرڈینیٹر چوہدری صغیراعظم، صبح صادق، سائوتھ زون کے کوآرڈینیٹر عمران حسین، سائوتھمپٹن کے فاروق چوہدری ایڈووکیٹ، کرالے کی آرگنائزر شہناز پروین، ریڈنگ کے آرگنائزر شمریز تارڑ، آکسفورڈ کے آرگنائزر اسلم ڈوگر، سیف اللہ خان، اینربری سے راجہ امجد، ہیمبل ہیمٹڈ سے راجہ تبریز خان، ہائی ویکمب کے خواجہ تاج،چہتم سے راجہ ماجد خان، لوٹن سے راجہ غلام عباس، ملٹن کینز سے اسد عباسی، بیڈفورڈسے توقیر علی ایڈووکیٹ، نارتھ ہمپٹن سے عرفان کیانی، کوونٹری سے اجمل کیانی، برسٹل سے سیدہ کلثوم شاہ، کاروف سے راجہ نعیم اختر و دیگر رہنمائوں نے حکومت پاکستان سے تارکین وطن کا ویزا سروس کا مسئلہ حل کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان رہنمائوں کا کہنا ہے ویزا سروس آئوٹ سورس کرنے کی بجائے فارن آفس اپنی حکمت عملی تبدیل کرے۔ ہائی کمیشن لندن اور قونصلیٹس آفسسز میں ویزا سٹاف بڑھا کر سروس اپنی تحویل میں لے تاکہ کمیونٹی کو ریلیف مہیا ہوسکے۔ان رہنمائوں نے کہا کہ ویزا سروس پرائیوٹ کمپنی کو دینے سے کمیونٹی کو خاطر خواہ فوائد کا حاصل ہونا ضروری تھا مگر آج بھی برسٹل، کارڈف، سائوتھ ہمپٹن، آکسفورڈ، کرالے، سونیڈن، بیڈفورڈ اور ملٹن کینز کی کمیونٹی مشکلات کا شکار ہے۔ ویزا فارم جمع کرانے کیلئے اور پھر (collection)کیلئے دو مرتبہ آنا پڑتا ہے کئی بار تو پرائیوٹ کمپنی 3 سے 5دن کے بعد ویزا ایشو ہونے کے بعد(collection)کا وقت دیتی ہے جبکہ اس ٹھیکہ سے پہلے ایک ہی روز میں ہائی کمیشن اور قونصلیٹس یہ سروس مہیا کررہے تھے۔ حکومت پاکستان اور فارن آفس نے تارکین وطن کو نادرہ اور ویزا کے چکر میں پھنسایا ہوا ہے اور روزبروز ذاتی مفادات کی خاطر کمیونٹی کی تذلیل بند کی جائے۔ان رہنمائوں نے وزیراعظم، وزیرداخلہ اور وزیرخارجہ سے ویزا سروس ہائی کمیشن میں ہی شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
تازہ ترین