• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف نے بہترین حکمرانی کا جھوٹا تاثر دیا،تجزیہ کار

Todays Print

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”جرگہ“میں میزبان سلیم صافی نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی نے میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعہ بہترین حکمرانی کا جھوٹا تاثر دیا، خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے کئی اراکین قومی اسمبلی نہ صرف ٹاک شوز میں حکومتی ترجمان بنے ہوئے ہیں بلکہ باقاعدہ میڈیا سے منسلک بھی ہوگئے ہیں، الیکشن قریب آنے کے ساتھ خیبرپختونخوا کی حقیقت بھی سامنے آتی جارہی ہے، خیبرپختونخوا میں اسماء، عاصمہ رانی اور مشال کے کیسوں نے وہاں امن و امان کے دعوؤں کی حقیقت کھول دی ہے، پی ٹی آئی باقی ملک میں احتساب کے نام پر سیاست کررہی ہے لیکن خیبرپختونخوا میں احتساب کا بدترین مذاق اڑایا گیا ہے،خیبرپختونخوا میں تازہ ترین اسکینڈل بلین ٹری سونامی کے حوالے سے ہے، جنگ پشاور کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر ارشد عزیز ملک کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اس پراجیکٹ میں نہ صرف مبینہ طور پر اربوں روپے خرد برد کیے گئے بلکہ اس حوالے سے دعوے بھی غلط ثابت ہوئے، عمران خان نے سینئر اینکرز کو بنی گالہ بلا کر انہیں ایک بار پھر یہ غلط تاثر دیا کہ وہ خبر تعصب پر مبنی ہے لیکن خیبرپختونخوا کے سیکرٹری جنگلات سید نذر حسین شاہ نے ہمارے پروگرام میں جو اعتراف کیا وہ عمران خان کے جواب کیلئے کافی ہے، خیبرپختونخوا کے وزیرجنگلات نے بھی گزشتہ روز ایک پشتو ٹی وی چینل کے پروگرام میں ان الفاظ کے ساتھ ارشد عزیز ملک کے دعوے کی تائید اور عمران خان کے دعوے کی تردید کردی کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم نے 24کروڑ پودے اُگائے ہیں، ایک ارب پودے ہم کس طرح لگاسکتے ہیں یا ایک ارب پودوں کی کس طرح حفاظت کرسکتے ہیں۔ رکن صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا ضیاء اللہ آفریدی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ایک مصنوعی حکومت ہے، عمران خان کے تمام دعوے بھی مصنوعی ہیں، بلین ٹری سونامی کے حوالے سے ارشد عزیز ملک کی تحقیقاتی رپورٹ بالکل درست ہے، عمران خان کا ایک ارب 18کروڑ درخت لگانے کا دعویٰ غلط ہے، اسمبلی میں سوالات پر بھی وہی اعداد و شمار بتائے گئے تھے جو ارشد عزیز ملک نے اپنی اسٹوری میں لکھی، اسمبلی کے فلور پر محکمے بالکل درست اعداد و شمار پیش کرتے ہیں۔ضیاء اللہ آفریدی کا کہنا تھا کہ خود رو اور خودپود پودوں کا اگنا فطری عمل ہوتا ہے ،ایسے پودوں کے تحفظ کیلئے فاریسٹ گارڈ پہلے سے موجود ہیں، نگہبان کے طور پر جو لوگ بغیر اشتہار بھرتی کیے گئے اس میں بڑی کرپشن کا خدشہ ہے، پی ٹی آئی اس طرح اپنے لوگوں کو فائدہ پہنچارہی ہے،خود رو اور خودپود پودوں کی صحیح تعداد کا اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے، عالمی اداروں نے خیبرپختونخوا میں لگائے گئے پودوں کی گنتی نہیں کی، ڈبلیو ڈبلیوایف نے صرف نرسریوں کی تصدیق کی، آٹھ دس لوگ ایک ارب اٹھارہ کروڑ پودے لگانے کی تصدیق نہیں کرسکتے ہیں۔ضیاء اللہ آفریدی نے کہا کہ یہ لوگ ٹیکنیکل چور ہیں ، بلین ٹری منصوبے میں ٹیکنیکل طریقے سے کرپشن ہوئی ہے، عمران خان اخلاقی طور پر مضبوط ہیں تو خود نیب سے اس کی تحقیقات کیلئے کہیں، میں نے خیبرپختونخوا حکومت کی کرپشن کے بہت سے معاملات اسمبلی میں اٹھائے، خیبرپختونخوا کے مصنوعی صوبائی احتساب کمیشن کے سامنے دھرنا بھی دیا، خیبربینک، پیڈو، بلین ٹری سونامی کے اسکینڈل سامنے لایا، بلین ٹری منصوبے میں کہیں کمپیٹیشن کے اصول اور قانون پر عمل نہیں کیا گیا، یہ علیم خان او ر جہانگیر ترین کے نہیں خیبرپختونخوا کے غریب لوگوں کے پیسے ہیں، بلین ٹری منصوبے میں بہت بڑی کرپشن نظر آرہی ہے۔جنگ پشاور کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر ارشد عزیز ملک نے کہا کہ بلین ٹری سونامی کے حوالے سے محکمہ جنگلات کو دو خطوط لکھے لیکن جواب نہیں دیا گیا، میں رائٹس ٹو انفارمیشن کمیشن کے پاس گیا تو پھر مجھے ریکارڈ دیا گیا ، میری تحقیقاتی رپورٹ میں اسی ریکارڈ سے اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں، میں نے صحافیانہ ذمہ داری پوری کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں سیکرٹری جنگلات اور بلین ٹری سونامی کے ڈائریکٹر کا موقف بھی شامل کیا۔ ارشد عزیز ملک نے کہا کہ عمران خان لوگوں سے سچ بولیں گمراہ کیوں کررہے ہیں، تین سال کے اندر ایک ارب اٹھارہ کروڑ درخت کیسے لگائے جاسکتے ہیں، انہی کے اعداد و شمار کے مطابق ایک ارب اٹھارہ کروڑ میں سے چوبیس کروڑ پودے خرید کر لگائے گئے، پندرہ کروڑ تیس لاکھ خرید کر لوگوں میں بانٹے گئے جبکہ 73کروڑ 20لاکھ پودے نوپود ہیں، نوپود وہ پودے ہوتے ہیں جو جنگلات میں قدرتی طور پر اگتے ہیں،انہوں نے صرف ان پودوں کی حفاظت کا انتظام کیا، اس کے علاوہ دو کروڑ 70لاکھ پودے خود رو بھی ہیں جو خودبخود نکل آتے ہیں، ان کے اعداد و شمار کے مطابق 75کروڑ 90لاکھ خودبخود نکل آئے جبکہ انہوں نے صرف 39کروڑ 30 لاکھ پودے لگائے۔ ارشد عزیز ملک کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں نے جنگلات کی بحالی پر خیبرپختونخوا حکومت کو مبارکباد دی تھی، انہوں نے یہ نہیں کہا کہ ایک ارب پودے لگائے گئے ہیں، آئی او سی این نے ویب سائٹ پر لکھا ہوا ہے کہ 60فیصد نوپود ہیں، اس کو بھی ناظرین کو دکھائیں تاکہ پتا لگے انہیں مبارکباد کس چیز کی ملی، ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق جنگلات کا بیس فیصد جبکہ لوگوں کو دیئے گئے پودوں کا دس فیصد چیک کیا گیا، یہ کہتے ہیں پراجیکٹ غریبوں کیلئے ہے تو غریب آدمی پچیس ہزار پودے ہی لگاسکتا ہے لیکن سو کے قریب ایسے لوگ ہیں جنہیں دس دس لاکھ پودوں کا آرڈر دیا گیا، یہ عام لوگ نہیں تھے اس میں سابق چیف سیکرٹری کا بھائی بھی تھا، دس لاکھ پودے تو کوئی بڑا زمیندار ہی لگاسکتا ہے، رولز کے مطابق شفافیت کیلئے ٹینڈر کرنا ضروری ہے لیکن پودوں کی خریداری کیلئے ٹینڈر نہیں ہوئے، بلین ٹری منصوبے کیلئے زیادہ قیمت پر پودے خریدے گئے، سفیدے کا پودا جو مارکیٹ میں دو روپے میں مل جاتا ہے انہوں نے نو روپے میں خریدا۔

تازہ ترین