انسانی حقوق کی علم بردار اور نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے غزہ میں جاری بم باری، خواتین اور بچوں کے قتلِ عام پر آواز اُٹھا دی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر انسانی حقوق کی علم بردار نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کا مضمون شیئر کرتے ہوئے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
مذکورہ مضمون کے مطابق اب تک غزہ میں اسرائیلی بربریت کا نشانہ بننے والی آبادی میں 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔
انہوں نے مذکورہ مضمون سے امدادی تنظیم نارویجن ریفیوجی کونسل کے سیکریٹری جنرل جان ایجلینڈ کے الفاظ سوشل میڈیا پر شیئر کیے ہیں۔
ملالہ یوسفزئی نے لکھا ہے کہ غزہ میں محصور آبادی پر کتنی بم باری ہو رہی ہے آپ اندازہ نہیں لگا سکتے، اس سمجھ سے بالاتر جنگ کی قیمت بچے اور عورتیں ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے ردِعمل کا اظہارکرتے ہوئے لکھا ہے کہ غزہ میں ہونے والے قتلِ عام کے بڑھتے ہوئے ثبوت ہم سب کو ہلا کے رکھنے کے لیے کافی ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں حملے کیا جس میں 36 افراد شہید ہوگئے۔
7 اکتوبر 2023 سے جاری فلسطینوں کی نسل کشی میں اب تک تقریباً 43 ہزار 603 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 2 ہزار 929 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔