بولی وڈ میں ’نسل پرستی‘ کا مسئلہ ’اقربا پروری‘ سے زیادہ بڑا ہے، نواز الدین

October 21, 2021

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی کا کہنا ہے کہ بولی وڈ میں ’نسل پرستی‘ کا مسئلہ ’اقربا پروری‘ کے مسئلے سے زیادہ بڑا ہے۔2020 ایمی کے لیے نامزد اپنی فلم ’سیریس مین‘ کے بارے میں بات کرتے ہوئے 47 سالہ بھارتی اداکار نے بولی وڈ ہنگامہ کو بتایا کہ انہوں نے بولی وڈمیں ’کئی سال‘ نسل پرستی کا مقابلہ کیا ہے۔رنگت کے موضوع پر نواز الدین صدیقی نے اپنی شریک اداکارہ اندرا تیواری کا ذکر کیا اور دعویٰ کیا کہ جب ڈائریکٹر سدھیر مشرا نے انہیں ’سیریس مین‘ میں مرکزی کردار میں کاسٹ کیا تو بولی وڈ میں بہت سے فلمساز ان کی رنگت سے متعلق باتیں کرنے لگے۔بولی وڈ اداکار نے مزید بتایا کہ کس طرح انہوں نے ذاتی طور پر بولی وڈ میں رنگ و نسل پرستی سے متعلق امتیازی سلوک کا مقابلہ کیا۔نواز الدین صدیقی نے کہا کہ ’میں نے کئی سال تک نسل پرستی کے خلاف جنگ کی اور مجھے امید ہے کہ سانولی رنگت کی حامل اداکارائیں بھی ہیروئن بنیں گی۔ یہ بہت اہم ہے‘۔انہوں نے کہا کہ بولی وڈ میں ایک تعصب موجود ہے جسے بہتر فلمیں بنانے کے لیے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔اپنے انٹرویو کے دوران انہوں نے مزید بتایا کہ مجھے کئی سال سے صرف اس وجہ سے مسترد کیا گیا کہ میں چھوٹا ہوں اور میں خاص طرح کا دکھتا ہوں، حالانکہ میں اب شکایت نہیں کرسکتا۔ لیکن بہت سے دوسرے عظیم اداکار ہیں جو اس قسم کے تعصب کا شکار ہو جاتے ہیں۔‘نواز الدین صدیقی کی تازہ ترین فلموں میں ’نو لینڈز مین‘ اور ’رات اکیلی‘ شامل ہیں۔اداکار انوراگ کشیپ کی 2012 کی فلم ’گینگز آف واسے پور‘ میں اپنے کردار سے مشہور ہوئے تھے۔