بلوچستان کی سیاسی جماعتوں، تنظیموں نے مجوزہ میڈیا اتھارٹی بل مسترد کردیا

October 24, 2021

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کے سیاسی رہنمائوں، صحافیوں ، وکلاء ، مزدور تنظیموں اور انسانی حقوق کمیشن کے نمائندوں نے آزاد میڈیا اور آزادی صحافت کیلئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے لانگ مارچ کی بھرپور حمایت اورپاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں آزادی صحافت پر قدغن کسی صورت قابل قبول نہیں،حکومت صحافت پر قدغن لگاکر ملک میں آمریت کو فروغ دینا چاہتی ہے ،ان خیالات کا اظہارمقررین نے ہفتہ کوپاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب میں ایک روزہ میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےکیا، مقررین میں شہزادہ ذوالفقار ،ڈاکٹر عبدالمالک ، رحیم زیارتوال ، ناصر زیدی ، جمال شاہ، مولانا ہاشمی، مولانا لونی، کامران مرتضیٰ، سلمان اشرف، عبدالخالق رند و دیگر شامل تھے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے کہا کہ تنقید کے ساتھ سننے کا حوصلہ بھی ہونا چاہیے ، کوئٹہ سے اسلام آباد تک دس سے پندرہ نومبر تک مجوزہ لانگ مارچ میں سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو اپنے ہمراہ چلنے کی دعوت دیتے ہیں مشترکہ لائحہ عمل طے کرکے قدغن کو روکنے کیلئے سیاسی جماعتیں اسے اپنی تحریک سمجھ کر میڈیا کا ساتھ دیں ۔ نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان واحد صوبہ ہے جو ہر حوالے سے نظر انداز ہے ، عدلیہ ، میڈیا سمیت دیگر اداروں کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومتی اقدامات جاری ہیں سب مل کر حکومت کی اس پالیسی کو ناکا م بنائیں گے ۔ میڈیا اتھارٹی بل کو مسترد ہوئے انہوں نے کہا کہ جلد پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے بل کے خلاف لائحہ عمل طے کریں گے۔ پاکستان یونین آف جرنلسٹس کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے کہا کہ بلوچستان نے ہمیشہ صوبائی خود مختاری کیلئے مقتدر قوتوں کو چیلنج کیا اور جنہوں نے ملک پر آمریت مسلط کی ان کو للکارا بلوچستان واحد صوبہ ہے جس کے سیاستدان پھانسی چڑھے کوڑے کھائے اور ون یونٹ کے خاتمے میں بلوچستان کا جو کرداررہا ہے وہ ناقابل فراموش تھا ۔پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی و صوبائی سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال نے پی ایف یو جے کے زیراہتمام کانفرنس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئین میں ہر ادارے کے دائرہ کا تعین کردیا گیا ہے ، میڈیا مساوی انداز میں خبروں کو شائع اور نشر کرئے انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی آواز بلند کرنے کیلئے ہم زندانوں میں بھی رہےاس وقت ملک کو بحرانوں کا سامنا ہے۔جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کیلئے صحافت آنکھ کان کا درجہ رکھتی ہے میڈیا اتھارٹی بل صحافت کو تباہ کرنے کیلئے ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر جمال شاہ کاکڑ نےپی ایف یو جے کے 19 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم صحافیوں کے لانگ مارچ میں ساتھ ہوں گے ۔ جمعیت علماء اسلام (نظریاتی) بلوچستان کے امیر مولانا عبد القادر لونی نے کہاکہ میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی میڈیا اور اظہار آزادی رائے پر تالہ بندی تصور کرتے ہیں یہ آمرانہ قانون ہے ۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ آزادی صحافت کیلئے بلوچستان سے تحریک شروع کرنا خوش آئند ہے آزادی صحافت ایک ایسا بنیادی حق ہے جس کو آئین تسلیم کرتا ہے اور اس کی ضمانت دیتا ہے ۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سابق صدر افضل بٹ نے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے ہمیشہ ظلم و جبر کے خلاف مزاحمت کی ہے اور بلوچستان کے عوام نے کبھی ظالم حکمرانوں کے سامنے نہیں جھکے آج ہم میڈیا کی آزادی کی جنگ کے لئے لانگ مارچ کا آغاز بھی بلوچستان سے کررہے ہیں ۔ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر سلمان اشرف نے کہا کہ صحافیوں کی آواز کو کسی غیر آئینی اور غیر قانونی اور آمرانہ اقدام سے نہیں دبایا جاسکتا ۔ کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند نے کہاکہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں صحافت کو قید وبند اور پابندیوں سے دبایا جارہا ہے ۔ بلوچستان بار کونسل کے رہنماء ایڈووکیٹ راحب بلیدی ، بلوچستان لیبر فیڈریشن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عبدالمعروف آزاد ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سنیئر نائب صدر سلیم شاہد ، پی ایف یو جے کے سابق سیکرری جنرل ایوب جان سرہندی ، بی یو جے کے جنرل سیکرٹری فتح شاکراور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔