امریکا: 2022 کی پہلی سزائے موت پانے والا شخص کون؟

January 28, 2022

سال 2001 میں اپنی قید گرل فرینڈ کی ضمانت کی رقم کے لیے ہوٹل میں چوری کرنے والا شخص رواں سال امریکا میں سزائے موت پانے والا پہلا شخص ہوگا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سال2001 میں ڈونلڈ گرانٹ نامی امریکی شخص نے اپنی قید گرل فرینڈ کی ضمانت کی رقم چوری کرنے کے لیے ایک ہوٹل میں ڈکیتی کی تھی اور اُس وقت اس شخص کی عُمر 25 برس تھی۔

ڈکیتی کے دوران ڈونلڈ گرانٹ نے ہوٹل کے دو ملازمین پر فائرنگ کر دی تھی، عدالتی دستاویزات کے مطابق ایک ملازم کی فوری طور پر موت ہو گئی جبکہ دوسرے پر گرانٹ نے چاقو سے حملہ کیا تھا۔

اس واقعے کے بعد ڈونلڈ گرانٹ کو 2005 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی، اس کے بعد سے، ڈونلڈ گرانٹ نے خاص طور پر فکری خرابیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی سزا کو منسوخ کرنے کے لیے متعدد اپیلیں دائر کیں۔

ایک آن لائن پٹیشن میں، اس کے محافظوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ دماغی صدمے کا شکار ہے جو اس کے بچپن میں اس کے شرابی باپ کی طرف سے پرتشدد بدسلوکی کی وجہ سے ہوا تھا۔

عدالت نے تمام درخواستوں کا خارج کرتے ہوئے رواں سال ڈونلڈ گرانٹ کو سزائے موت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوہرے قتل کے جرم میں سزائے موت پانے والے امریکی شخص کو گزشتہ روز مہلک انجکشن کے ذریعے موت کی سزا دی جانی تھی جس سے وہ رواں سال امریکا میں سزائے موت پانے والا پہلا قیدی بن جائے گا۔

اس وقت ڈونلڈ گرانٹ کی عمر 46 برس ہے اور اُنہیں تین مہلک مادوں کا انجکشن دے کر سزائے موت دی جائے گی۔