کاروباری اسٹارٹ اَپس کے ناکام ہونے کی وجوہات

May 02, 2022

کوئی بھی کام کرنے کا فیصلہ کرنا اور پھر اس کا آغاز کرنا بڑی ہمت، محنت اور وقت مانگتا ہے۔ یہی بات کاروبار کے لیے بھی ہے، جس میں اور زیادہ توجہ دینی کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس میں آپ کا سرمایہ اور امید لگی ہوتی ہے۔ لیکن ہر اسٹارٹ اَپ کامیاب نہیں ہوپاتا، جس کی ناکامی کی ممکنہ طور پر کئی وجوہات ہوتی ہیں۔ چونکہ بہت سے اسٹارٹ اَپس اپنی ناکامی کی متعدد وجوہات پیش کرتے ہیں، تاہم ان میں سے کچھ عام وجوہات کا ذیل میں ذکر کیا جارہا ہے۔

جذبے کی کمی

اکثر اسٹارٹ اَپس کے بانی کام اور زندگی میں توازن نہیں رکھ پاتے، جس کی وجہ سے ان میں کام کا جذبہ کم ہوجاتا ہے اور یہ 5فیصد مواقع پر ناکامی کی وجہ ہوتی ہے۔ جہاں ضروری ہو، اپنے نقصانات کو کم کرنے اور اپنی کوششوں کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کی اہلیت کو کامیابی حاصل کرنے اور جذبے کی کمی سے بچنے کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے تاکہ ذمہ داریاں پوری ہو سکیں۔

ایک کامیاب کمپنی بنانے میں ہمیشہ ممکنہ طور پر خطرناک حد سے زیادہ کام شامل ہوتا ہے۔ کورونا وبائی مرض کے درمیان لوگوں میں جذبے کی کمی اور بھی زیادہ ہوگئی تھی۔ مختلف کمپنیونکے بانیوں نے اس بارے میں بات کی ہے کہ جذبے کی کمی کتنا نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ Doughbies، جس نے 2013ء میں آن ڈیمانڈ ‘کوکی‘ ڈیلیوری سروس کے لیے 6لاکھ70ہزار ڈالر اکٹھے کیے تھے، اس نے بھی اپنی ناکامی کی ایک وجہ کے طور پر اپنے بانیوں اور ٹیم کی طرف سے جذبہ کی کمی کا بھی حوالہ دیا۔

ٹیم/سرمایہ کاروں میں مطابقت نہ ہونا

اسٹارٹ اَپ کمپنیوں میں شریک بانی کے ساتھ اختلافات، ایک اہم اور بنیادی مسئلہ ہے۔ لیکن ناراضی صرف بانی ٹیم تک ہی محدود نہیں ہوتی، جب بورڈ یا سرمایہ کار کے ساتھ معاملات خراب ہو جاتے ہیں، تو صورتحال بہت جلد خراب ہو سکتی ہے۔ لہٰذا کوشش کی جائے کہ ابتدا سے ہی تمام بانی، سرمایہ کار اور ملازمین آپس میں مطابقت رکھتے ہوئے ایک ہی سوچ اور جذبے کے ساتھ اپنے اسٹارٹ اَپ کی ترقی کے لیے کام کریں۔

ناقص مصنوعات

ناقص مصنوعات کے باعث 8فیصد مواقع پر اسٹارٹ اَپ کمپنیاں بند ہوجاتی ہیں۔ فنانس اور اکاؤنٹنگ پلیٹ فارم اسکیل فیکٹر پر فوربس کی تحقیقات کے مطابق، ’’اسکیل فیکٹر نے سافٹ ویئر بنانے کے بجائے جارحانہ سیلز کی حکمت عملی استعمال کرتے ہوئے سرمایہ کا پیچھا کرنے کو ترجیح دی مگر بالآخر کمپنی اپنے وعدے پر مکمل طور پر عمل نہ کرسکی۔ جب گاہک بھاگ گئے تو ایگزیکٹوز نے اصل نقصان کو چھپانے کی کوشش کی‘‘۔ بری چیزیں بھی تب ہوتی ہیں جب آپ اس بات کو نظر انداز کر دیتے ہیں کہ صارفین کی کیا ضرورت ہے اور وہ کیا چاہتے ہیں۔

غلط وقت پر مصنوعات متعارف کروانا

اگر آپ اپنی مصنوعات کو جلدی میں متعارف کرواتے ہیں، تو صارفین یہ سمجھ سکتے ہیں کہ یہ زیادہ اچھی نہیں ہوگی۔ اگر آپ کی مصنوعات کے بارے میں ان کا پہلا تاثر منفی قائم ہوجائے تو ایسے صارفین کو واپس لانا مشکل ہو سکتا ہے۔ اور اگر آپ اپنی مصنوعات کو متعارف کروانے میں بہت دیر کردیتے ہیں، تو ہو سکتا ہے کہ آپ مارکیٹ میں موجود مواقع سے محروم ہو جائیں۔

قیمتوں کا تعین / لاگت کے مسائل

جب بات اسٹارٹ اَپ کی کامیابی کی ہو تو اس کے لیے مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کرنا ایک فن ہے۔ اکثر اسٹارٹ اَپس مصنوعات کی ایسی قیمتوں کا تعین کرنے میں دشواری ظاہر کرتے ہیں جو نہ صرف ان کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہو بلکہ ساتھ ہی صارفین کو بھی اپنی طرف متوجہ کرے۔ لیکن کسی بھی اسٹارٹ اَپ کی طرح، ایک وقت ایسا آتا ہے جب آپ کو کمپنی کی طویل مدتی عملداری پر گہری نظر ڈالنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

درست ٹیم نہ ہونا

مختلف مہارتوں کے ساتھ ایک متنوع ٹیم کو اکثر کمپنی کی کامیابی کے لیے اہم قرار دیا جاتا ہے۔ ناکامی سے دوچار ہونے والی اسٹارٹ اَپ کمپنیوںکا کہنا ہے کہ کمپنی کی اہم خدمات حاصل کرنے میں ناکامی، تجربے کی کمی اور بدانتظامی ان کے زوال کی ایک وجہ تھی۔ درست ٹیم کا انتخاب کمپنی کو تجربہ، جوش اور کام کی لگن فراہم کرتا ہے۔

ریگولیٹری/قانونی چیلنجز

بعض اوقات ایک سادہ خیال سے شروع ہونے والی اسٹارٹ اَپ کمپنی بعد میں قانونی پیچیدگیوں کے باعث بالآخر بند ہوسکتی ہے۔ کِک اسٹارٹر کی سب سے بڑی ناکامیوں میں سے ایک کے طور پر کولسٹ کولر کا شمار کیا جاتا ہے۔ کمپنی نے 5سال کے عرصے میں 20ہزار سے زیادہ لوگوں تک اپنے کولر پہنچانے میں ناکامی کے بعد دسمبر 2019ء میں کام بند کر دیا۔ ایک پروجیکٹ اَپ ڈیٹ میں ٹیم نے امریکا اور چین کے مابین تجارتی جنگ کو مورد الزام ٹھہرایا۔ 25فیصد تک ٹیرف بڑھ جانے کے باعث کمپنی کی مصنوعات کی پوری لائن متاثر ہوئی۔

ناقص کاروباری ماڈل

زیادہ تر ناکامی سے دوچار اسٹارٹ اَپس کے بانی اس بات پر متفق ہیں کہ کاروباری ماڈل اہم ہوتا ہے۔ ایک ہی چینل سے پیسے کمانے اور مختلف ذرائع سے آمدن نہ بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے میں ناکامی سرمایہ کاروں کو ہچکچاہٹ کا شکار کر دیتی ہے۔ ایک اچھا کاروباری ماڈل کاروبار کو چلانے اور بڑھانے کے قابل بناتا ہے۔

مختلف اسٹارٹ اَپ کمپنیوں نے اپنے اسٹارٹ اَپ کی ناکامی کی وجہ متعلقہ صنعت میں ایک قابل عمل کاروباری ماڈل تلاش کرنے میں دشواری کہا ہے۔ مارکیٹ تک پہنچنے کے لیے درکار فنڈنگ کو محفوظ کرنے اور مارکیٹ کے حساب سے خود میں تبدیلی لانے میں ناکامی بھی اسٹارٹ اَپ کمپنیوں کو اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور کردیتی ہے۔

حریفوں سے مسابقت

اس فرسودہ بات کے باوجود کہ اسٹارٹ اَپس کو مقابلے پر توجہ نہیں دینی چاہیے۔ حقیقت یہ ہے کہ ایک بار جب کوئی آئیڈیا کامیاب یا توجہ حاصل کرلیتا ہے یا مارکیٹ میں اس کی توثیق ہو جاتی ہے، تو دوسرے بھی موقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں، جب کہ مقابلے کا جنون ایک صحت مند رجحان نہیں ہے، لیکن اسے نظر انداز کرنا بھی 20فیصد مواقع پر اسٹارٹ اَپ کی ناکامیوں کا باعث بنتا ہے۔

کسی مارکیٹ کی ضرورت نہیں

ایسے مسائل سے نمٹنا جو مارکیٹ کی ضرورت کو پورا کرنے کے بجائے حل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، ناکامی کی ایک اہم وجہ بتائی گئی ہے جو 35فیصد مواقع پر ناکامی کی وجہ بنے۔ کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران بھی بہت سے کاروبار متاثر ہوئے کیونکہ مارکیٹ میں کسی کو ان کی مصنوعات کی ضرورت باقی نہیں رہی تھی۔

اس کی مثال تقریبات کا نہ ہونا، سفری پابندیاں، ہوٹلوں کی بندش وغیرہ ہیں۔ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ایسی مصنوعات بنانے میں ناکامی جن کی لوگوں کو ضرورت ہے، اسٹارٹ اَپ کی ناکامی کی ضمانت دینے کے آسان ترین طریقوں میں سے ایک ہے۔

نقد رقم ختم ہونا/نئے سرمائے کے حصول میں ناکامی

پیسہ اور وقت محدود ہوتے ہیں اور انہیں معقول طریقے سے مختص اور خرچ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسٹارٹ اَپس کے لیے نقدی کا ختم ہونا (جو کہ فنانسنگ/سرمایہ کار کی دلچسپی کو محفوظ کرنے میں ناکامی کے ساتھ منسلک ہے)، اسٹارٹ اَپس کی ناکامی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ستمبر 2019ء میں، آگمینٹڈ ریالٹی اسٹارٹ اَپ کمپنی $250ملین ڈالر سے زیادہ کی فنڈنگ حاصل کرنے کے بعد سرمایہ کاروں سے مزید سرمایہ حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد بند ہوگئی۔ کمپنی کو مسابقتی ہیڈسیٹ بنانے والوں کی طرف سے کافی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا، جن کو زیادہ فنڈنگ اور ادارہ جاتی شراکت داری حاصل تھی۔

بوئنگ، جنرل الیکٹرک اور نیٹ جیٹس کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے کے باوجود، ایروناٹیکل انجینئرنگ اسٹارٹ اَپ ایرون کارپوریشن سرمایہ کاروں کو اپنی صلاحیت کے بارے میں قائل کرنے میں ناکام رہی۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے، ایرون کارپوریشن اب اس جاری مالیاتی ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب اقدامات کر رہی ہے۔

یورپی بجٹ ایئر لائن واؤ ایئر نے بھی ایسا ہی انجام پایا۔ کمپنی کے چیئرمین اسکولی موگینسن نے اپنے ملازمین کو لکھا، ’’ہمارے پاس وقت ختم ہو گیا ہے اور ہم بدقسمتی سے کمپنی کے لیے فنڈز محفوظ نہیں کر سکے ہیں۔ جلد کارروائی نہ کرنے پر میں خود کو کبھی معاف نہیں کر سکوں گا‘‘۔