بھارتی دلت گلوکارہ کا اغواء کے بعد گلا گھونٹ کے قتل

May 26, 2022

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی شہری دفاع کی ایک رضاکارجواپنے خاندان کی کفالت کے لیے یوٹیوب پر موسیقی کی ویڈیوز اپ لوڈ اور شوز میں پرفارم کرتی تھیں، دو ہفتے پہلے غائب ہو گئیں۔ان کے والد نے بتایا کہ ’وہ اکثر ہریانہ اور دیگر مقامات پر محفلوں اور سٹیج شوز کے لیے جاتی تھیں۔ وہ خاندان کی واحد کمانے والی تھیں۔ ہم نے آخری بار انہیں 11 مئی کو دیکھا تھا۔ وہ پرجوش تھیں اور کہا کہ وہ ایک میوزک ویڈیو ریکارڈ کرنے جا رہی ہیں۔لیکن وہ واپس نہیں آئیں۔‘13 مئی کو 28 سالہ دلت گلوکار کے اہل خانہ نے دہلی پولیس سے رابطہ کیا۔ ’لیکن انہوں نے ہمیں چلے جانے کو کہا۔ ان کے ایک دوست نے گوگل میپ سے آخری فعال مقام کا سراغ لگانے میں ہماری مدد کی۔ ‘بھارتی میڈیاکے مطابق اہل خانہ نے بتایا کہ تلاش کے نتیجے میں وہ سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔پولیس کی تفتیش کے بعد ان کی لاش روہتک میں ایک شاہراہ کے قریب ملی جس کے بعد خاندان کی مایوسی غصے میں بدل گئی۔ ان کےخاندان نے دلتوں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم بھیم آرمی کے ارکان اور مقامی باشندوں کے ساتھ مل کر احتجاج کیا اور دعویٰ کیا کہ گلوکارہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی اور ان پر حملہ کیا گیا، پولیس نے ان کی مدد کی ابتدائی درخواستوں کو نظر انداز کیا ہے اور انہیں خود اس واقعے کا سراغ لگانا پڑا۔‘پوسٹ مارٹم کے بعد پولیس نے لاش اہل خانہ کو واپس کردی۔پولیس کے مطابق گینگ ریپ کا الزام ابھی ثابت ہونا باقی ہے تاہم ان کے پاس ایسی معلومات ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ گلوکارہ کو نشہ آور دوا دی گئی، اغوا کیا گیا اور گلا گھونٹ دیا گیا۔انہوں نے دو ملزمان کو بھی گرفتار کیا ہے جن کی شناخت روی اور ان کے ساتھی کی انیل کے نام سے ہوئی ہے- روی کو پہلے ہی مقتولہ لڑکی کی جانب سے ریپ کے مقدمے کا سامنا تھا۔