شمال مشرقی علاقوں میں بارشوں سے ڈیلے ایکشن ڈیمز بھرنے لگے

June 23, 2022

چمن(نامہ نگار )بلوچستان کے شمال مشرق میں طویل خشک سالی کے بعد غیر متوقع بارشوں اور ژالہ باری کے نتیجے میں ڈیلے ایکشن ڈیمز ، قدرتی آبی ذخائر بھرنے لگے، ایک سے دو عشروں کے بعد بننے والی سیلابی صورتحال نے کسانوں اور ذرائع آمدورفت کو بڑے پیمانے پر نقصان بھی پہنچایا مگر دوسری جانب بلوچستان کےایران اور افغانستان کیساتھ سرحدی اضلاع میں جاری خشک سالی کو اقوام متحدہ نے خطرناک قرار دیتے ہوئے قحط جیسی صورتحال پیدا ہونے سے نمٹنے کیلئے وارننگ بھی جاری کر دی گئی ، پری مون سون بارشوں کے پہلے سپل میں حکام نے 12 افرادکے جاں بحق اور 15 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم شمال مشرقی علاقوں میں پری مون سون کا رواں موسمی سسٹم بتدریج کم ہو کر پنجاب اور خیبر پختونخوا کیساتھ کوہ سلیمان رینج میں موجود ہے جو اگلے چوبیس گھنٹوں تک اختتام کو پہنچ جائے گا ۔محکمہ آب پاشی حکام نے بتایا کہ دہانہ سر، فورٹ منرو، سخی سرور، کاہاسلطان ، درگ، کرکنہ، چنالہ ندیوں میں سیلابی صورتحال بتدریج کم ہو گئی۔ ہرنائی کے زندہ پیر، طورخام، پرے غڑی، تنگی سر میں پانی اتر چکا تاہم ہرنائی سنجاوی اور پنجاب جانے والی شاہراہیں پل نہ ہونے اور سڑک ندی میں سے گزرنے کے باعث بند ہے، ہرنائی کےعلاقے طورخان ملنگ ندی میں سیلابی پانی کم درجے پر برقرار ہے،ان ندیوں کے سیلابی ریلے کٹمنڈائی ندی میں یکجا ہو چکے ہیں جہاں سے ناڑی اور تلی ندی میں اونچے درجے کا سیلاب بن کر گزر رہاہے۔ ایریگیشن حکام کے مطابق کوہ سلیمان رینج کے مشرقی ریلے سبی کے ناڑی گیج کی جانب بڑھ رہے ہیں ،ڈیرہ بگٹی کے سیاہ آف، حبیب راہی، کاشی اور پرگاہی ندیوں کے سیلابی ریلے زیریں کے علاقوں میں اتر چکے ہیں جہاں سے راجن پور کی حدود میں داخل ہوئے جبکہ ڈیرہ بگٹی کے ہیکٹرندی اور تمن گوجانی ندی میں نارمل ریلہ اختتام کے قریب ہے،سیلابی ریلے کے باعث بہہ جانے والا کوہلو کا سوناری پل عارضی مرمت کے بعد ٹریفک کیلئے کھول دیا ہے۔