بیشتر فرمز اگلے چند مہینوں میں اپنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی توقع رکھتی ہیں، کاروباری گروپ کا انتباہ

July 04, 2022

لندن ( پی اے ) بیشتر فرمس اگلے چند مہینوں میں اپنی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کی توقع رکھتی ہیں۔رپورٹ کے مطابق ایک سرکردہ کاروباری گروپ انتباہ کر رہا ہے کہ کمپنیوں کو افراط زر کے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا کرنے کے باعث اقتصادی اشاریے سرخ رنگ میں چمک رہے ہیں۔ برٹش چیمبرز آف کامرس (بی سی سی) نے کہا کہ 5700فرمس کے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ سرمایہ کاری اور طویل مدتی کاروباری اعتماد کے لیے اقدامات کم ہو گئے ہیں، جس سے سرمایہ کاری کے منصوبوں کو نقصان پہنچا ہے۔ 28فیصد جواب دہندگان نے منافع میں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ کاروباری کارکردگی پر اعتماد میں کمی نے سرمایہ کاری بڑھانے کے منصوبوں کو متاثر کیا ہے، جن فرمس سے سوال کئے گئے تھے ان میں چار میں سے تین نے کہا کہ ان کا ایسا کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔بی سی سی کے مطابق دو تہائی فرمس نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ اگلے تین مہینوں میں ان کی قیمتیں بڑھ جائیں گی، یہ ایک ریکارڈ اضافہ ہو گا۔ انہوں نے قیمتوں میں اضافہ کی وجہ یوٹیلیٹی بلز، مزدوری کی لاگت، ایندھن اور خام مال کی زائدقیمتوں کو قرار دیا۔ بی سی سی میں تحقیق کے سربراہ ڈیوڈ بھریئر نے کہا کہ اس سہ ماہی کے سروے نتائج واضح طور پر بے مثال لاگت کے دباؤ اور کاروباری اعتماد میں کمی کے درمیان کمزور معاشی نقطہ نظر کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔دوسری جانب گھریلو طلب میں تیزی جاری ہے۔ تقریباً نصف جواب دہندگان نے سہ ماہی میں گھریلو فروخت میں اضافے کی اطلاع دی۔تاہم کاروباری حالات جیسا کہ سرمایہ کاری، اور کیش فلو کے اشارے زیادہ تر فرمس کے لیے بہتری کے آثار نہیں دکھا رہے ۔مہنگائی اب بھی سب سے زیادہ تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سروے کے اقدامات کسی بھی چیز سے آگے بڑھ رہے ہیں جو ہم نے اعداد و شمار کی تاریخ میں پہلی بار دیکھے ہیں۔بزنسز کو لاگت کے دباؤ کی بے مثال ہم آہنگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کی اہم وجہ خام مال، ایندھن، یوٹیلیٹیز، ٹیکس اور مزدوری ہے۔یوکرین میں تنازعات اور چین میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے مسلسل سپلائی چین کے بحران نے اسے مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ بی سی سی کے ڈائریکٹر جنرل شیون ہیولینڈ نے کہا کہ ہمارے اقتصادی ڈیش بورڈ پر سرخ روشنیاں چمکنا شروع ہو رہی ہیں۔ مارچ میں آخری سروے کے بعد تقریباً ہر اشارے میں بگاڑ دیکھا گیا ہے۔کاروباری اعتماد کو ایک اہم دھچکا لگا ہے اور مہنگائی اور لاگت میں اضافہ پر دباؤ کے خدشات نئے ریکارڈ کی بلندیوں پر ہیں۔ حکومت کو ان مشکل وقتوں میں بزنسز کی مدد کرنے اور معیشت کو مزید مستحکم بنیادوں پر رکھنے کیلئے اقدامات کرنے میں ابھی زیادہ دیر نہیں ہوئی۔ توانائی کے بلوں پر وی اے ٹی میں 5فیصد کٹوتی، اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے فرمس پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے دیگر اقدامات اہم ہیں۔بہتر بنیادی ڈھانچہ، مزدوروں کی کمی کو دور کرنے کے لیے ایک منصوبہ اور کاروباروں کو مزید یقینی بنانے کیلئے ایک طویل مدتی اقتصادی حکمت عملی کی بھی ضرورت ہے۔حکومت کو فوری طور پر یہ ظاہر کرنا چاہیے کہ اگر سرمایہ کاری کا اعتماد بحال کرنا ہے تو وہ بزنسز کے ذریعے ہوگا۔