سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ریٹائرڈ ملازمین کی مراعات میں مزید کمی

July 06, 2022

سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان کا سب سے زیادہ منافع بخش ادارہ ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ریٹائرڈ ملازمین کی مراعات میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

طبی مراعات میں کمی کے بعد ریٹائرڈ ملازمین کو گھر بنانے کے لیے جاری کردہ گرانٹ بھی ختم کر دی گئی ہے۔

اس سے پہلے ریٹائرڈ ایڈیشنل ڈائریکٹرز کی پینشن میں 30 ہزار روپے کی کٹوتی کی جا چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظوری کے بعد ریٹائرڈ ملازمین کو ملنے والی اسپیشل ہاﺅس بلڈنگ گرانٹ واپس لے لی گئی ہے، یہ فیصلہ سی اے اے کے بورڈ نے اپنے 192 ویں اجلاس میں کیا۔

سی اے اے کے بورڈ کا کہنا ہے کہ ہاؤس بلڈنگ کی گرانٹ غیر قانونی طور پر دی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق بورڈ کے فیصلے کے بعد ریٹائرڈ ملازمین کو دی گئی ہاؤس بلڈنگ کی گرانٹ کی رقم اُن سے واپس لی جائے گی۔

اس فیصلے سے ریٹائرڈ ملازمین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے کیوں کہ وہ یہ رقم گھروں کی تعمیر، بچوں کی تعلیم اور شادیوں پر خرچ کر چکے ہیں۔

سی اے اے کی انتظامیہ نے ایک اور نوٹیفیکیشن کے ذریعے ریٹائرڈ ملازمین کے والدین اور بچوں کو حاصل میڈیکل کی سہولت بھی مکمل ختم کر دی ہے جبکہ حاضر سروس ملازمین کی میڈیکل کی سہولت بھی محدود کر دی گئی ہے۔

اس سے پہلے ریٹائرڈ ایڈشنل ڈائریکٹرز کی پینشن میں 30 ہزار کی کمی کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے موجودہ ڈی جی خاقان مرتضیٰ کی تجاویز پر سی اے بورڈ نے ریٹائرڈ اور حاضر سروس ملازمین کی سہولتوں میں کمی کی ہے۔

سی اے اے کے ریٹائرڈ افسر اور ایوی ایشن لاء کے ماہر عبید الرحمٰن عباسی کے مطابق سول ایوی ایشن کے ریٹائرڈ ملازمین کو ملنے والی پینشن اور مراعات ادارے پر بوجھ نہیں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ سی اے اے اپنے ریٹائرڈ ملازمین کو جو مراعات دیتی ہے ان میں سے بیشتر فنڈ دورانِ ملازمت تنخواہ سے کاٹے جاتے ہیں جنہیں روکنا یا کم کرنا غیر قانونی ہے۔

عبیدالرحمٰن عباسی کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان کا سب سے زیادہ منافع بخش ادارہ ہے جو ان ملازمین کی محنت سے ترقی کر رہا ہے۔