طلباء تنظیم نے انتظامیہ کیساتھ ملکر ہمارے احتجاج پر حملہ کیا، بی ایس او

August 19, 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بی ایس او کے مرکزی چیئرمین چنگیز بلوچ نے منگل 23 اگست کو بلوچستان یونیورسٹی میں امن مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مارچ تعلیمی اداروں میں پرامن اور علمی ماحول کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے ہوگا ، بی ایس او انتہا پسندی کے خلاف اپنی ناقابل مصالحت جدوجہد جاری رکھے گی ۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر جنید بلوچ ، اورنگزیب بلوچ سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ بی ایس او شال زون نے 17 اگست کو بلوچستان یونیورسٹی میں پرامن احتجاج کی کال دی تھی، احتجاج کا بنیادی مقصد مفت تعلیم ، ہاسٹل کے مسائل ، انفراسٹرکچر میں بہتری ، کینٹینوں و میس کا معیار بہتر بنانا ، ادارے میں پرامن ماحول کا قیام تھا جو بعض قوتوں کو منظور نہیں جس میں انتظامیہ کے ساتھ ایک قوم پرست جماعت کی طلباء ونگ بھی شامل ہے جنہوں نے باہمی مفاہمت سے یونیورسٹی میں جمع ہوکر طلباء کے حق میں ہونے والے احتجاج کو مبینہ طور پر سبوتاژ کرنے کی کوشش کی انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی ایس او کے پرامن احتجاج پر مذکورہ طلباء تنظیم نے تیاری کیساتھ حملہ کیا یہاں تک کے بی ایس او کی خواتین ممبران کو بھی مبینہ طور پر زدکوب کیا گیا ، اس وقت بی ایس او کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شیر باز بلوچ سر پر شدید چوٹ لگے سے اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی جھگڑا یا لڑائی نہیں تھی اسے دو تنظیموں کے مابین تصادم قرار دینا غلط ہے کیوں کہ بی ایس او کے کسی ساتھی نے تشدد کی راہ نہیں اپنائی ۔