کشش ثقل آنتوں کے عارضے کا باعث بن سکتی ہے، تحقیق

December 03, 2022

فائل فوٹو

ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ افراد ایسے آنتوں کے عارضے میں مبتلا ہوسکتے ہیں جس میں کشش ثقل ان کی بڑی آنت کو متاثر کرتی ہے۔

دی امریکن جرنل آف گیسٹرواینٹرولوجی (The American Journal of Gastroenterology) میں شائع ہونے والے مقالے کے مطابق امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ ’ Irritable Bowel Syndrome (IBS) ‘ نامی آنتوں کا مرض جسم میں کشش ثقل کو منظم کرنے میں ناکامی کے سبب ہوتا ہے۔

ڈاکٹر برینن سپیگل (Brennan Spiegel) کا کہنا ہے کہ ’ ہماری آنتیں آلو کی بوری کی مانند ہیں، جسے ہمیں اپنی پوری زندگی کے لیے اُٹھانا پڑے گا‘۔

اب اگر کسی وجہ سے انسانی جسم کشش ثقل برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتا تو اس کا ڈایافرام پھسل کر نیچے آسکتا ہے، جس سے آنتیں دب جائیں گی اور اس پر دباؤ بڑھ جائے گا ، جس کے نتیجے میں ہلنے جُلنے میں مسائل اور بیکٹیریا کی افزائش ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر برینن اسپیگل کے مطابق ہمارا اعصابی نظام بھی کشش ثقل سے متاثر ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اکثر ہم اپنے پیٹ میں تتلیاں اُڑتی ہوئی محسوس کرتے ہیں یا پھر رولر کوسٹر میں نیچے کی جانب آتے وقت یوں محسوس کرتے ہیں کہ ہمارا نظام بھی نیچے کی جانب گر جائے گا۔

یہ احساس آنتوں کے مذکورہ مرض میں مبتلا افراد کو شدت سے ہوسکتا ہے۔ اس تحقیق کی اچھی بات یہ ہے کہ اس مرض کو اب با آسانی جانچا جا سکتا ہے اور یہ متبادل IBS وضاحتوں کو بھی مسترد نہیں کرتا۔

واضح رہے کہ یہ مرض مردوں کے مقابلے خواتین میں دُگنا زیادہ پایا جاتا ہے جو عام طور پر جوانی میں شروع ہوتا ہے۔

اگرچہ IBS بہت زیادہ تکلیف کا باعث بن سکتا ہے لیکن یہ جان لیوا نہیں۔

اس کیعلامات میں پیٹ میں شدید درد ہونا،قبض یا اسہال، بہت زیادہ گیس کا اپھارہ پن محسوس ہونا ہے۔

اگر آنتوں کو حرکت دی جائے تو یہ علامات عارضی طور پر دور ہو سکتی ہیں۔