اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان، مشروط مذاکرات کی پیشکش اور یکطرفہ پروپیگنڈہ

December 05, 2022

اسلام آباد (تبصرہ/ فاروق اقدس) ایک ایسی صورتحال میں جب ایک جماعت پر مبنی اپوزیشن گیارہ جماعتوں پر مشتمل اتحادی حکومت کے خلاف سیاسی تصادم پر آمادہ ہے اور نئے نئے تنازعات سے سیاسی اور معاشی نظام پر منفی انداز سے اپوزیشن کیخلاف موثر اور مشترکہ ردعمل کا فقدان نظر آتا ہے گوکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے پہلے صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان اور پھر اس اعلان پر عملدرآمد نہ کرنے کیلئے حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کی حکمت عملی سامنے آنے پر اتحادی جماعتوں کے قائدین کا انفرادی طور پر ردعمل تو سامنے آیا ہے لیکن موجودہ صورتحال میں حکومتی اتحاد کی جانب سے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ پھر اسی طرح سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے خلاف اپوزیشن نے جس یکطرفہ پروپیگنڈے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اس سے صرف فرد واحدنہیں بلکہ پاک فوج کی بحیثیت ادارہ بھی ساکھ پر حرف آتا ہے ان دونوں عوامل کے علاوہ بھی بعض نکات ایسے ہیں جن پر حکومت اور حکومتی اتحاد کی ایک مشترکہ حکمت کی فوری ضرورت ہے جس کیلئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا فورم موجود ہے حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ بلا تاخیر پی ڈی ایم کا اجلاس بلاکر صورتحال پر غوروخوض کرکے مشترکہ حکمت عملی وضع کی جائے لیکن بعض مبصرین اس بات پر حیرت کا اظہار بھی کر رہے ہیں کہ ابھی تک پی ڈی ایم کا اجلاس کیوں نہیں بلایا گیا اور اس تاخیر کی وجہ حکومت ہے یا پی ڈی ایم کے منتظمین۔