کینیڈا میں پہلی بار مشیر برائے اینٹی اسلامو فوبیا کی تقرری

January 27, 2023

فائل فوٹو

کینیڈا میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے خطرے سے نمٹنے کے لئے کینیڈین حکام نے پہلی بار خصوصی نمائندہ برائے اینٹی اسلامو فوبیا کو مقرر کردیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین حکومت حالیہ برسوں میں ملک میں پے در پے مسلم کمیونٹیز کے ارکان کو نشانہ بنانے کے سلسلہ وار حملوں کے بعد نفرت اور امتیازی سلوک کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹرودو نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں اسلاموفوبیا اور امتیازی سلوک کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس لئے اسلاموفوبیا سے مقابلہ کرنے اور بہتر مستقبل کی تشکیل کے لئے پہلی بار خصوصی نمائندے کے طور پر امیرہ الغوابی (Amira Elghawaby) کو مقرر کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے امیرہ الغوابی کی تقرری کو ’اسلامو فوبیا اور اس کی تمام شکلوں میں نفرت کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم‘ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ امیرہ الغوابی ملک سے اسلاموفوبیا اور نفرت انگریز رویوں کو ختم کرنے میں بھرپور کردار ادا کریں گی۔

انہوں نے اس اقدام کو ایک ایسے ملک کی تعمیر کی جانب اہم قدم قرار دیا جہاں ہر کوئی بلا تفریق مذہب خود کو محفوظ اور قابل احترام محسوس کرسکے۔

واضح رہے کہ امیرہ الغوابی ایک صحافی اور سماجی کارکن ہیں، وہ انسانی حقوق کے لئے سرگرم رہتی ہیں، کینیڈین ریس ریلیشنز فاؤنڈیشن میں بطور کمیونیکیشن ہیڈ اور روزنامہ ٹورنٹو اسٹار میں بطور کالم نگار کام کرتی ہیں۔ اس سے قبل نشریاتی ادارے CBC میں ایک دہائی سے زائد عرصے تک خدمت انجام دے چکی ہیں۔

یاد رہے کہ جون 2021 میں، لندن، اونٹاریو میں ایک شخص نے ایک ہی مسلمان خاندان کے 4 افراد پر ٹرک چڑھا کر جان سے مار دیا تھا۔

چار سال قبل ایک اور واقعے میں کیوبیک سٹی کی ایک مسجد پر حملہ کیا گیا، جس میں 6 مسلمان جاں بحق اور 5 زخمی ہو گئے تھے۔

خیال رہے کہ جمعرات کو امیرہ الغوابی نے ٹویٹس کرتے ہوئے ان حالیہ حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے نام درج کیے اور کہا کہ ’ہمیں کبھی نہیں بھولنا چاہیے‘۔

یاد رہے کہ حملوں کے جواب میں جون 2021 میں وفاقی حکومت کے زیر اہتمام اسلامو فوبیا پر قومی سربراہی اجلاس کے ذریعے نئی پوزیشن کے قیام کی سفارش کی گئی تھی۔