فواد چوہدری کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست، سماعت کل تک ملتوی

January 31, 2023

فواد چوہدری—فائل فوٹو

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے فواد چوہدری کی درخواست کی سماعت کی۔

آج سماعت کے دوران پراسیکیوشن کی طرف سے عدالت میں کوئی پیش نہیں ہوا۔

فواد چوہدری کے وکلاء بابر اعوان، علی بخاری اور فیصل چوہدری کے علاوہ پی ٹی آئی رہنما ذلفی بخاری، اعظم سواتی اور شہزاد وسیم اور الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

دورانِ سماعت الیکشن کمیشن کے وکلاء نے عدالت سے پرسوں تک کا وقت مانگ لیا۔

ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے پرسوں تک کا وقت دینے کی استدعا مسترد کر دی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے آج 12 بجے پراسیکیوٹر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔

ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی کی عدالت نے فواد چوہدری کی درخواستِ ضمانت کی سماعت 12 بجے دوبارہ شروع کی۔

الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن کی جانب سے سماعت پرسوں تک ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی کہ ہمیں درخواستِ ضمانت کی کاپیاں دے دی جائیں، درخواستِ ضمانت کی کاپیاں پڑھ کر کیس میں حاضر ہونا چاہتا ہوں۔

دورانِ سماعت فواد چوہدری کے وکیل بابر اعوان نے اعتراض کیا کہ کیس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے پہلے بھی دلائل دیے ہیں، تیاری کیا کرنی ہے؟

جج نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے کیس کے دلائل پہلے دیے ہیں؟

الیکشن کمیشن کے وکیل نے جواب دیا کہ جسمانی ریمانڈ پر دلائل دیے ہیں، ضمانت پر دلائل نہیں دیے۔

بابر اعوان نے الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن سے کہا کہ آپ اپنے لیے بات کریں، پراسیکیوشن کی طرف سے بات نہ کریں۔

بابر اعوان نے عدالت سے استدعا کی کہ پراسیکیوشن آج جبکہ الیکشن کمیشن کل دلائل دیدے۔

جج نے ریمارکس دیے کہ نہیں، درخواستِ ضمانت کی سماعت پر دلائل سب کے ایک ساتھ سنیں گے۔

بابر اعوان نے کہا کہ پراسیکیوٹر سے پوچھ لیں، کہیں ان کے پلیٹ لیٹس کم نہ ہو گئے ہوں۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے الیکشن کمیشن کے خلاف نفرت پھیلانے اور دھمکیوں کے کیس میں پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما فواد چوہدری کی درخواستِ ضمانت بعداز گرفتاری کی سماعت کل سوا 2 بجے تک ملتوی کر دی۔