کسانوں کی بہبود کا خوش آئند منصوبہ

March 28, 2023

پاکستان بنیادی طور پر زرعی ملک ہے ، آج بھی ہماری آبادی کی بھاری اکثریت دیہی علاقوں میں بستی ہے لہٰذا عوامی خوشحالی کیلئے چھوٹے کاشتکاروں کا معیار زندگی بہتر بنانا لازمی ہے۔اس تناظر میں انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈیولپمنٹ ( آئی ایف اے ڈی )کی جانب سے پاکستان میں رواں برس ایک نیا پانچ سالہ پروگرام شروع کیے جانے کا فیصلہ یقینا خیرمقدم کے لائق ہے جس میں ایک کروڑ انتہائی غربت کے شکار کسانوں میں سے دیہی علاقوں کے 15 لاکھ افراد کو شامل کیا جائے گا۔ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق نئے پروگرام کا مقصد دیہات میں رہنے والے افراد میں غربت کم کرنا اور غذائی تحفظ بڑھانا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کنٹری اسٹریٹجک اپرچونیٹیز پروگرام (سی او ایس او پی) جو 2023ءسے 2027 ءکے دوران 23کروڑ 10لاکھ ڈالر مالیت کے منصوبوں پر مشتمل ہے، اس کی مشترکہ فنانسنگ کی حتمی منظوری کے لیے منصوبہ آئی ایف اے ڈی کے ایگزیکٹیو بورڈ کے سامنے رکھ دیا گیا ہے۔سی او ایس او پی نے چھوٹے کسانوں کی بہتری اور منظم انداز میں غربت کے خاتمے کیلئے موسمیاتی مزاحمت اور ردعمل سے متعلق حکومت کی مدد کے لیے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔رپورٹ کے مطابق نئے پروگرام کا بنیادی مقصد دیہی علاقوں سے غربت کے خاتمے اور نوجوانوں، غذائیت اور حساس انداز میں موسمیاتی تبدیلی میں فوڈ سیکیورٹی میں اضافے کیلئے جامع اقدامات میں شراکت داری کرنا ہے۔نئے پروگرام میں چھوٹے کسانوں کے ساتھ ساتھ مرکزی علاقوں میں خواتین، نوجوانوں اور مخصوص افراد سے متعلق منصوبے بھی شامل ہوں گے ۔ واضح ہے کہ یہ منصوبہ غریب کاشتکاروں کے حالات زندگی بہتر بنانے میں نہایت مؤثر ثابت ہوگا تاہم اس کیلئے ہر سطح پر کرپشن کی مکمل روک تھام ضروری ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998